اسلام آباد۔28اگست (اے پی پی):وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر مختار احمدبھرتھ نے وزارت صحت اور اس کے ماتحت اداروں کے سربراہان کو تمام سرکاری امور ترجیح بنیادوں پر بر وقت نمٹانے کی ہدایت کی اور کہا ہے کہ ایم ڈی کیٹس کے امتحان میں شفافیت کو ہر صورت یقینی بنایاجائے گا،ایم ڈی کیٹس کے پیپرز میں کسی قسم کی لیکج برداشت نہیں کی جائے گی
۔بدھ کووزارت صحت سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کااظہار انہوں نے اپنی زیرصدارت وزارت صحت اور ماتحت اداروں کے سربراہان کے اجلاس میں گفتگو کرتےہوئے کیا۔ اجلاس کا مقصد صحت کے شعبے میں اصلاحات کو یقینی بنانےکے لئے اقدامات کا جائزہ لیاتھا۔
اجلاس میں ڈاکٹرمختار احمد بھرتھ نے ہدایت کی کہ اداروں کے سربراہان تفویض کردہ اہداف دی گئی ڈیڈ لائن کےمطابق یقینی بنائیں ۔پی ایم ڈی سی ڈگریوں کی تصدیق، رجسٹریشن اور لائسنسنگ بارے درخواستوں کو فوری بنیادوں پر نمٹائے۔ایم ڈی کیٹس کے امتحان میں شفافیت کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔
ایم ڈی کیٹس کے امتحان میں شفافیت لانے کے لئے تمام سٹیک ہولڈرز سے میٹنگ کریں ۔ ڈاکٹر مختار احمد بھرتھ نے ہدایت کی کہ وفاق اور صوبوں کی یونیورسٹیاں جو امتحانات منعقد کرواتی ہیں ان سے ملکر مربوط حکمت عملی تشکیل دیں۔ایم ڈی کیٹس کے پیپرز میں کسی قسم کی لیکج برداشت نہیں کی جائے گی۔ ایم ڈی کیٹس کے امتحان میں پیپرز آؤٹ ہونے کی شکایات کا خاتمہ ہونا چاہیے۔ پی ایم ڈی سی متعلقہ سٹیک ہولڈرز سے میٹنگ کے بعد وزارت صحت کو تحریری طور پر آگاہ کرے ۔
وزارت صحت میں نئے کالجز کی رجسٹریشن بارے موصول ہونیوالی درخواستوں کو ایک ہفتے کے اندر نمٹایا جائے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کی میڈیکل ایجوکیشن کو اعلی ٰمعیار کے مطابق بنانا ہو گا تاکہ فارن سٹوڈنٹس پاکستان کی میڈیکل کالجز میں تعلیم حاصل کریں ۔ایگزیکٹو ڈائریکٹر پمز ہسپتال کی اندرونی اور بیرونی صفائی کے نظام فاسٹ ٹریک پر یقینی بنائیں ۔ہسپتال کو تفویض کردہ اپنے اہداف کو بروقت مکمل کریں ۔ ڈاکٹر مختار بھرتھ نے کہاکہ این آئی آر ایم ہسپتال کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔
این آئی آر ایم ہسپتال کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی ضرورت ہے ۔ایگزیکٹو ڈائریکٹر این آئی آر ایم 10دن کے اندر ہسپتال کی بہتری کے لئے جدید تقاضوں کے مطابق تجاویز اور سفارشات مرتب کر یں ۔ ہیلتھ ٹورازم کو فروغ دینے کےلئے مربوط اور جامع پلان تشکیل دیا جائے۔ پاکستان میں ہیلتھ ٹورازم کا بہت پوٹینشل موجود ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=498038