ڈویژن بھرمیں گزشتہ سال ڈمپر حادثات میں 59 افراد جاں بحق ہوئے، انچارج ٹریفک ایجوکیشن یونٹ ساجد محمود

95
پنجاب بھرمیں 1302ٹریفک حادثات میں 15افراد جاں بحق1551زخمی ہوگئے، ایمرجنسی سروسزڈیپارٹمنٹ

سرگودھا ۔ 23 جنوری (اے پی پی):سرگودھا ڈویژن میں گزشتہ سال 2024 کے دوران ڈمپرز ٹرک کی زد میں آکر 59 افراد جاں بحق ہوئے جن میں زیادہ تر مقامی افراد شامل ہیں۔ ان خیالات کا اظہارانچارج ٹریفک ایجوکیشن یونٹ سرگودھا ڈویژن ساجد محمود نے اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انچارج ٹریفک ایجوکیشن یونٹ نے بتایا کہ ایک سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ شہر اور گردونواح میں ڈمپر ٹرکوں میں مقامی طور پر رد وبدل، تبدیلی اور بعض صورتوں میں مکمل ڈمپرزکو مقامی طورپرتیار بھی کیا جا رہا ہے۔

مقامی مکینکس قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، تجویز کردہ طریقہ کار کو اپنائے اور مناسب مشینری استعمال کیے بغیر لوڈر ٹرکوں میں ترمیم/تبدیل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوڈر ٹرک سادہ لوہے کی چادروں اور لوہے کے گارٹرز سے شہر کے مختلف علاقوں جن میں پل 111، اعظم مارکیٹ، جنرل بس سٹینڈ، کباڑی بازار، 46 اڈہ، جھل چکیاں اور دیگر مقامات پر تیار کیے جا رہے ہیں۔ یہ مکینکس گاہکوں کی مانگ پر بھاری ٹرک تیار کرتے ہیں جبکہ یہ کام صرف ماہرین کا ہوتا ہے، مقامی طور پر بنائے گئے ڈمپر ٹرکوں کی کبھی بھی کسی محکمے کی طرف سے کوئی معائنہ نہیں کیا جاتا ہےجبکہ ٹریفک پولیس بڑی گاڑیوں کا چالان صرف اس وقت کرتی ہے جب وہ شہر میں داخل ہوتی ہیں۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ ان ٹرکوں کے لیے فٹنس سرٹیفکیٹ بھی دستیاب ہوتاہے ۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ فٹنس سرٹیفکیٹ کے بغیر بڑی تعداد میں ٹرک سڑکوں پر چل رہے ہیں۔ ٹرک مالکان معائنہ کے لیے سادہ ٹرک پیش کرکے سرٹیفکیٹ حاصل کرتے ہیں اور بعد میں ان میں ترمیم کی جاتی ہے۔ انچارج ٹریفک ایجوکیشن یونٹ ساجد محمود نے کہا کہ گاڑیوں کا معائنہ ضروری ہے اور لوڈ مینجمنٹ میں سختی سے تعمیل کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہیکل انسپکشن ڈپارٹمنٹ بھی صورتحال کو موثر انداز میں سنبھالنے کے لیے کوششیں کر رہا ہے اور شہر کے گنجان آباد علاقوں میں ہیوی ٹریفک کے داخلے پر پابندی ہے۔