ڈپٹی سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی ثریا بی بی کی زیر صدارت صوبائی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ہائوس اینڈ لائبریری کا اجلاس

176

پشاور۔ 09 جنوری (اے پی پی):ڈپٹی سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی ثریا بی بی کی زیر صدارت صوبائی اسمبلی خیبر پختونخوا کی قائمہ کمیٹی برائے ہائوس اینڈ لائبریری کا اجلاس صوبائی اسمبلی کے کانفرنس روم میں منعقد ہوا۔اجلاس میں ممبران صوبائی اسمبلی میاں شرافت علی، عبدالمنیم خان، عبدالکبیر خان،افتخار مشوانی, محمد عثمان خان، عاصمہ عالم، شہلا بانو کے علاوہ محکمہ انتظامیہ،قانون،سی اینڈ ڈبلیو، پی اینڈ ڈی، خزانہ اور صوبائی اسمبلی سٹیٹ آفس کے افسران نے شرکت کی۔ ڈپٹی سپیکر ثریا بی بی کے استفسار پر متعلقہ افسران نے گزشتہ اجلاس میں لیے گیے فیصلوں اور ان پر عمل درآمد کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی جسے ممبران اسمبلی نے غیر تسلی بخش قرار دیا اور کام میں تیزی اور مزید بہتری لانے کی درخواست کی۔محترمہ شہلا بانو نے پرانے اور بوسیدہ فرنیچر, ناکارہ ٹی وی کیبل اور انٹرنیٹ کنکشن کے حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ انہوں نے شکایت کی کہ ان کے اور دیگر ممبران اسمبلی کے ساتھ آنے والے ڈرائیوررزحضرات کی رہائش کا کوئی انتظام نہیں ہے۔

دیگر اراکین اسمبلی نے ہاسٹل سٹاف کے غیر پیشہ ورانہ رویے کی شکایت کی جبکہ مین دروازے پر ملاقاتیوں و دیگر افراد سے پوچھ گچھ کا کوئی واضح اور فول پروف طریقہ کار موجود نہیں ۔اس ضمن میں ڈپٹی سپیکر ثریا بی بی نے اسمبلی سٹیٹ آفس کو تاکید کی کہ ایم پی اے ہاسٹل کے سٹاف کی ضروری تربیت کو لازم قرار دیتے ہوئے آنے والے ہفتہ و اتوار کو انکے لیے تربیتی سیشن رکھوائیں اور ساتھ میں سٹاف کے لیے یونیفارم لازم کریں تاکہ ڈسپلن قائم رہے اور ہاسٹل میں مقیم ممبران اسمبلی کو کسی بھی قسم کی شکایت کا موقع نہ ملے۔ انہوں نے متعلقہ افسران کو سختی سے تاکید کی کہ موجودہ لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال کے پیش نظر اس امر کی بھی سخت ضرورت ہے کہ سیکورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے اور اس سلسلے میں غفلت بھرتنے والے افراد کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔ ڈپٹی سپیکر ثریا بی بی نے اپنے کل کے ایم پی اے ہاسٹل کے اچانک دورے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے تمام درپیش مسائل کے حل کے لیے پانچ رکنی کمیٹی ترتیب دی ہے جو مسائل کے حل کے لیے متعلقہ افسران و محکموں کے ساتھ رابطے میں رہینگے۔ سٹاف کی حاضری کے حوالے سے بائیو میٹرک سسٹم کی بحالی کو اسمبلی سیکریٹیریٹ کے بائیو میٹرک سسٹم کے ساتھ مشروط کیا گیا ہے،

جیسے ہی اسمبلی سیکریٹیریٹ میں باییو میٹرک سسٹم کام شروع کریگا ویسے ہی ایم پی اے ہاسٹل میں بھی کام شروع کردیگا ،ہاسٹل کینٹین کے حوالے سے ڈپٹی سپیکر و اراکین اسمبلی کو بتایا گیا کہ اس ضمن میں نئے کینٹین و ٹھیکے کے لیے ٹینڈر جاری ہوچکا ہے اور عنقریب نیا نظام بیک وقت ہاسٹل اور اسمبلی میں کام شروع کردیگا۔ہاسٹل کے نئے بلاک کی تعمیر کے حوالے سے بتایا گیا کہ مطلوبہ فنڈ اگلے چند دنوں میں ریلیز ہوجایگا، ہاسٹل میں قائم جم میں پرانے سامان کی تبدیلی اور نئے سامان کی فراہمی کے حوالے سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ سپورٹس منسٹر آفس کو اس ضمن میں لکھا گیا ہے اور نئے سامان کی تنصیب جلد کردی جائے گی،ہاسٹل میں بلا اجازت رہنے والے افراد اور رہائش پزید وزراء، سپیشل اسسٹنٹ و ایڈوائزرز کے ناموں کی لسٹ کمیٹی کو اگلے ہفتے فراہم کردی جائے گی۔تمام بلاکس و کمروں کو پانی کی بلا تعطل ترسیل، صفائی ستھرائی کو بہتر بنانے،کمروں کو ضروری سامان کی فراہمی کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گیے۔محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کو ہدایات دی گئی کہ صوبائی اسمبلی اور ایم پی اے ہاسٹل کی گورنر ہائوس کے طرز پر سٹرکچرل میپ کی تیاری مکمل کی جائے۔ڈپٹی سپیکر ثریا بی بی کی ہدایت پر انٹر ڈیپارٹمنٹل کمیٹی اور آکشن کمیٹی بنانے پر اتفاق کیا گیا جو ایم پی اے ہاسٹل میں مسائل کے حل کے لیے کام کریگی۔