28.8 C
Islamabad
جمعہ, اپریل 25, 2025
ہومقومی خبریںژالہ باری قدرت کا انتباہ، موسمی وارننگ کی زبان عام فہم ہونی...

ژالہ باری قدرت کا انتباہ، موسمی وارننگ کی زبان عام فہم ہونی چاہئے، بروقت حکمتِ عملی نہ اپنائی گئی تو شہر کو شدید سنگین چیلنجز کا سامنا ہو گا،ماہرین

- Advertisement -

اسلام آباد۔21اپریل (اے پی پی):ماحولیاتی ماہرین نے وفاقی دارالحکومت میں بڑھتے ہوئے ماحولیاتی مسائل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انتباہ کیا ہے کہ اگر بروقت موثر حکمتِ عملی نہ اپنائی گئی تو شہر کو شدید ماحولیاتی چیلنجوں اور پانی کی کمی جیسے سنگین چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا، انہوں نے دارالحکومت کی حفاظت کے لئے سبزہ زاروں کی بحالی اور ماحولیاتی قوانین پر سخت عملدرآمد کی سفارش کی ہے۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے پیر کو یہاں پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی کے زیر اہتمام "غیرمعمولی ماحولیاتی رجحانات اور اسلام آباد پر ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کے "موضوع پر منعقدہ سیمینار میں کیا۔ ماہرین نے دارالحکومت کی بڑھتے ہوئے شہری پھیلائو کے نتیجے میں قدرتی ماحولیاتی نظام کی بگڑتی ہوئی حالت پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔

سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے ایس ڈی پی آئی کے ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر شفقت منیر نے کہا کہ موسم کی شدت کے بارے میں خبردار کرنے والے پیغامات کو عام فہم ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ابتدائی وارننگ سسٹم تو موجود ہے مگر اس کی زبان عام فہم نہیں جس کی وجہ سے لوگ خطرے کی سنجیدگی کو نہیں سمجھ پاتے۔انہوں نے مزید کہا کہ دارالحکومت میں بڑھتی ہوئی گاڑیوں کی تعداد اور بے ترتیب تعمیرات ماحولیاتی مسائل کی بڑی وجوہات ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ شہر کی گرین بیلٹس تیزی سے ختم ہو رہی ہیں کیونکہ کئی ہاؤسنگ سوسائٹیز ماسٹر پلان کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی کر رہی ہیں۔ انہوں نے حالیہ ژالہ باری کو قدرت کی طرف سے ماحول کے تحفظ کیلئے انتباہ قرار دیا ۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ ژالہ باری نے زیادہ تر ان علاقوں کو نشانہ بنایا جہاں ابھی تھوڑی بہت قدرتی ہریالی باقی تھی ۔محکمہ موسمیات کے ڈپٹی ڈائریکٹر اور سینئر ماحولیاتی سائنسدان ڈاکٹر شہزادہ عدنان نے علاقائی موسم میں بدلتے رجحانات اور غیرمعمولی ژالہ باری کے سائنسی پس منظر پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کی آبادی دو دہائیوں میں پانچ لاکھ سے بڑھ کر 26 لاکھ تک جا پہنچی ہے، گاڑیوں کی تعداد میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے اور جنگلات کا 36 فیصد رقبہ ختم ہو چکا ہے۔ ڈاکٹر عدنان نے متنبہ کیا کہ شہر ایک خطرناک ماحولیاتی تبدیلی کے دور سے گزر رہا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ اگر موجودہ رجحانات برقرار رہے تو اسلام آباد آئندہ پندرہ برسوں میں کیپ ٹائون جیسے پانی کے بحران کا سامنا کر سکتا ہے۔

انہوں نے آئندہ متعارف ہونے والے جدید ماحولیاتی نظاموں اور فلیش فلڈ گائیڈنس سسٹم کے بارے میں بھی تفصیل سے آگاہ کیا جن کا مقصد قدرتی آفات کے خطرات کو کم کرنا ہے۔ریزیلینٹ فیوچر انٹرنیشنل کے سی ای او آفتاب عالم خان نے اسلام آباد کی موجودہ شہری ترقی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک منصوبہ بند شہر کے طور پر شروع ہونے والا اسلام آباد اب بے ترتیب اور ماحولیاتی اثرات سے بے پرواہ ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔انہوں نے حکومت سے درختوں کے تحفظ کے قوانین پر سختی سے عملدرآمد کا مطالبہ کیا اور ہائوسنگ سوسائٹیوں کی جانب سے ضوابط کی خلاف ورزی پر سخت سزائیں دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ایس ڈی پی آئی کی ماہر صنف اور ماحولیات سعدیہ ستی نے قابل تجدید توانائی کے انفراسٹرکچر میں ماحولیاتی لچک کی ضرورت پر زور دیا۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=585423

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں