اسلام آباد۔27اکتوبر (اے پی پی):کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے جاری مالی سال میں پاکستان سٹیل ملز کے ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی اورپیراسیٹامول کی کم سے کم ریٹیل قیمتوں کی منظوری دیدی ہے۔ ای سی سی کااجلاس جمعرات کویہاں وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات سینیٹرمحمداسحاق ڈارکی زیرصدارت منعقدہوا۔اجلاس میں وفاقی وزراء طارق بشیرچیمہ، سیدنویدقمر،خرم دستگیرخان، مخدوم سیدمرتضیٰ محمود،سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی، مصدق ملک، معاون خصوصی طارق باجوہ، وزیراعظم کے رابطہ کاررانااحسان افضل، وفاقی سیکرٹریز اوردیگرسینئیرافسران نے شرکت کی۔
اجلاس میں وزارت تجارت کی جانب سے درآمدی پالیسی آرڈر 2022 میں ترمیم کی سمری پیش کی گئی جس میں قرآن پاک کی درآمد کی اجازت متعلقہ وفاقی یا صوبائی اتھارٹی سے این او سی سے مشروط رکھی گئی ہے۔ یہ سمری لاہور ہائی کورٹ اور بلوچستان ہائی کورٹ کی ان ہدایات کی روشنی میں پیش کی گئی جس میں وفاقی اور صوبائی حکام کو ہدایت کی گئی تھی کہ قرآن پاک کے نسخوں کی صرف غلطی سے پاک پرنٹنگ، اشاعت، ریکارڈنگ اور درآمد کو یقینی بنایا جائے۔
ای سی سی نے بحث کے بعد تجویز کی منظوری دیدی۔اجلاس میں وزارت تجارت کی جانب سے ای سی سی کے 25 جولائی 2022 کو برآمدی شعبہ جات کیلئے توانائی کی مسابقتی علاقائی قیمتوں سے متعلق فیصلہ میں ترمیم بارے سمری پیش کی گئی،ای سی سی نے بجلی کے نئے ٹیرف کااطلاق یکم اگست 2022 اورآرایل این جی کیلئے ٹیرف کااطلاق یکم جولائی 2022 سے کرنے کی منظوری دیدی۔اجلاس میں پیٹرولئیم ڈویژن کی جانب سے کندھ کوٹ مائننگ لیز ایریا میں 15 ڈولپمنٹ اینڈپراڈکشن لیز سے متعلق سمری پیش کی گئی، اجلاس کوبتایا گیا کندھ کوٹ کے ذخائرپی پی ایل نے 1959 میں دریافت کئے جبکہ حکومت نے گیس فیلڈ میں 1962 سے 30 سالوں کیلئے مائننگ لیز جاری کی تھی جس کی 1992 میں مزید تیس سالوں کیلئے تجدید کی گئی،
ای سی سی نے سمری کی منظوری دیدی۔ اجلاس میں وزارت پٹرولیم ڈویژن کی جانب سے منسوخ شدہ پٹرولیم ایکسپلوریشن لائسنسوں کی بحالی کی ایک اور سمری پیش کی گئی، اجلاس کوبتایا گیا کہ 11 ایکسپلوریشن لائسنس مختلف ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کمپنیوں کی جانب سے پیش رفت نہ ہونے اور مالی ذمہ داریوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے منسوخ کیے گئے تھے۔
تمام گیارہ بلاکس میں متعلقہ سول کورٹس، اسلام آباد اور سندھ ہائی کورٹس نے سٹیٹس کو کا حکم دیا تھا۔ قانونی چارہ جوئی کرنے والی کمپنیوں نے حکومت سے رابطہ کیا ہے اور دیئے گئے بلاکس میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے۔اجلاس کوبتایاگیا کہ قانونی چارہ جوئی کے اس دیرینہ مسئلے کو حل کرنے کے لیے جس کے نتیجے میں ملک کے کچھ متعلقہ بلاکس میں تلاش اور پیداوار کی سرگرمیاں رک گئی ہیں، پیٹرولیم ڈویژن نے عدالت سے باہر تصفیہ کے ذریعے منسوخ شدہ لائسنسوں کی بحالی کے لیے ایک فریم ورک تیار کیا ہے۔
ای سی سی نے تفصیلی بحث کے بعد مجوزہ فریم ورک کی منظوری دی۔اجلاس میں وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق کی جانب سے پیراسیٹامول کی ریٹیل قیمت کے حوالہ سے سمری پیش کی گئی، ای سی سی نے 500 ملی گرام پیٹراسیٹامول کی قیمت 2.35 روپے، پیناڈال ایکسٹرا500 ملی گرام 2.75 روپے اورپیراسیٹامول سیرپ کی قیمت 117.60 روپے مقررکرنے کی منظوری دیدی۔ اجلاس میں وزارت صنعت وپیداوارکی جانب سے پاکستان سٹیل ملز کے ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی سے متعلق سمری پیش کی گئی
، ای سی سی نے تکنیکی ضمنی گرانٹ کے زریعہ مالی سال 2022-23 کیلئے ملازمین کی تنخواہوں کیلئے 1378 ملین روپے مقررکرنے کی منظوری دیدی۔اس فیصلے سے ملازمین کوہرماہ تنخواہوں کی ادائیگی یقینی ہوجائیگی۔ اجلاس میں وزارت دفاع کیلئے 30888.5 ملین اوروزارت ہاوسنگ اینڈورکس کیلئے 1000 ملین روپے کے تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری بھی دی گئی۔