33.8 C
Islamabad
بدھ, اپریل 23, 2025
ہومزرعی خبریںکاشتکاروائرس سے متاثرہ کپاس کی فصل میں نائٹروجنی کھادوں کا مناسب استعمال...

کاشتکاروائرس سے متاثرہ کپاس کی فصل میں نائٹروجنی کھادوں کا مناسب استعمال کریں، ڈائریکٹر سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ ملتان

- Advertisement -

ملتان۔ 01 ستمبر (اے پی پی):ڈائریکٹر سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ ملتان ڈاکٹر زاہد محمود نے کہا کہ ستمبر کا مہینہ کپاس کی فصل کے لئے نہایت اہم ہے،اس میں کاشتکار فصل کی اچھی طرح دیکھ بھال کریں،اگر فصل وائرس سے متاثرہ ہو تو کاشتکار نائٹروجنی کھادوں کا استعمال کریں اور پانی کی مناسب مقدار رکھیں تاکہ فصل پر بیماری کے اثرات کو کم سے کم کیا جا سکے۔ یہ بات انہوں نے ادارہ ہذا میں فارمرزٹیکنیکل ایڈوازئری کمیٹی کے دسویں اجلاس کی آن لائن صدارت کرتے ہوئے اپنے خطاب میں کہی۔

سی سی آرآئی ملتان میں ہونے والے اجلاس میں ملک بھر سے تعلق رکھنے والے کپاس کے کاشتکاروں کی رہنمائی وتربیت کے لئے کپاس کی دیکھ بھال سے متعلق آئندہ پندرہ روزہ سفارشات15ستمبر تک کے لئے پیش کی گئیں۔کاشتکار متوقع بارش کی صورت میں کھیت سے بارش کے پانی کے نکاس کا فوری بندوبست کر یں اور24گھنٹے کے اندر اندر بارش کا پانی کھیت سےباہرنکالیں ورنہ کپا س کی فصل مرجھاؤ کا شکار ہوسکتی ہے اور فصل سٹریس کا شکار ہو کر پیداوار میں کمی کا باعث بن سکتی ہے۔اگر فصل کی بڑھوتری رک جائے تو کھاد اور آبپاشی دی جائے۔اگر فصل بڑھوتری کی طرف مائل اور پھل کم اٹھا رہی ہو تو کاشتکار فصل پر گروتھ ریٹارڈنٹ میپی کوآٹ کلورائیڈ80 گرام،100لیٹر پانی میں ملا کر فی ایکڑ کے حساب سے سپرے کریں۔

- Advertisement -

متوقع بار ش سے قبل کپاس کی چنائی کر یں۔ کپاس کی صاف چنائی پر خاص توجہ دیں اس میں سانگلی،پتی وغیرہ کی آمیزش نہ ہو۔ چنائی اس وقت کریں جب پودے پرا ٓدھے سے زائد ٹینڈے کھل جائیں مطلب 60فیصد سے زائد ٹینڈے کھلنے کی صورت میں کاشتکار چنائی کریں۔ایسے ٹینڈے جن پر بارش ہو چکی ہے اس کا ریشہ اور بیج کی کوالٹی خراب ہوتی ہے لہذا ایسی پھٹی سے بیج بالکل نہ بنایا جائے اور نہ ہی گلابی سنڈی یا ڈسکی کاٹن بگ سے متاثرہ پھٹی سے بیج بنائیں ۔ غیر متاثرہ اور کھلے ہوئے صحت مند ٹینڈوں کی چنائی مکمل کریں۔

چنائی کے بعد انہیں دھوپ لگوائیں تاکہ نمی کو کم کیا جا سکے اور شرح اگاؤ معلوم کرنے کے بعد پٹ سن کی بوریوں میں بیج کو بھر کر محفوظ کرلیں اور بوریوں کے اوپر قسم بیج واضح اور ٹیگ پر لکھ کر بوریوں کے اندر رکھیں۔ بیج کے لئے لگائی گئی کپاس کی ورگنگ کا عمل بھی جلد از جلد مکمل کریں ۔ کپاس کی پھٹی کی ایک قسم کو دوسری میں ہرگز نہ ملائیں ، جہاں پر جڑی بوٹیوں کا مسئلہ ہو تو کاشتکار گلائیفوسیٹ کے خلاف قوت مدافعت رکھنے والی ٹرپل جین اقسام کے لئے ایک لیٹر گلائیفیوسیٹ کو100لیٹر پانی میں ملا کر فی ایکڑ کے حساب سے سپرے کریں۔اجلاس میں بتایا گیا کہ فصل کے قد اور اس کے پھل کی مقدار کو مدنظر رکھتے ہوئے کاشتکار آدھی تا ایک بوری نائٹروجنی کھاد فی ایکڑ استعمال کریں۔

پودوں میں عناصر صغیرہ اورپھل کے کیڑے کو کم کرنے اور ٹینڈوں کے سائز میں اضافہ کے لئے کاشتکار250گرام زنک سلفیٹ،300گرام میگنیشیم سلفیٹ اور150گرام بوریکس کا علیحدہ علیحدہ محلول بنا کر100لیٹر پانی میں ملا لیں اور مذکورہ اجزا کی افادیت بڑھانے کے لئے 2کلوگرام یوریا کا الگ سے محلول بنا کر وہ بھی تیار کردہ سپرے میں ملا ئیں اور فی ایکڑ کے حساب سے کھیت میں سپرے کریں۔سپرے کے لئے مطلوبہ اجزاکسی کیمیکل سٹور یا پنسار سٹور سے لئے جا سکتے ہیں۔ بیج والی فصل کے لئے سلفر کاا ستعمال بیج کوصحت مند بناتاہے لہذا کاشتکار8تا10کلوگرام حل پذیر سلفر بذریعہ آبپاشی دیں۔

سلفر کو نائٹروجنی کھاد کے ساتھ بھی دیا جا سکتا ہے۔اگر فصل میں پہلے پوٹاش والی کھاد استعمال نہیں کی تو کم از کم10کلوگرام ایس او پی یا ایم او پی کھاد بذریعہ آبپاشی دیں۔ اگر فصل کالے پن کا شکار ہوجائے تو کاشتکار سلفر 80)فیصد خالص پن(250گرام بحساب100لیٹر پانی کے ساتھ فی ایکڑ کے حساب سے سپرے کریں۔شعبہ حشریات کے مطابق کپاس کے کاشتہ علاقوں میں کیڑے مکوڑوں کا حملہ مشاہدہ میں آ رہا ہے۔ان میں سبز تیلہ،تھرپس، سفید مکھی اوردیگر کیڑوں کا حملہ عام دیکھا گیا ہے۔

کاشتکاروں کو چاہیے کہ وہ اپنی فصل کی پیسٹ سکاوٹنگ باقاعدگی سے کرتے رہیں۔اجلاس میں بتایا گیا کہ کاشتکاروں کو چاہیے کہ سبز تیلہ کے لئے فلونیکا مڈ60گرام یاڈائی نوٹیفرون100گرام،100 لیٹر پانی میں ملا کر فی ایکڑ کے حساب سے سپرے کریں۔یا پھر ایسی اگیتی کاشتہ کپاس جس کا قد بڑا ہے تو اس صورت میں سبز تیلے کے لئے کپاس کے کاشتکار ڈائی میتھوایٹ400ملی لیٹر،100لیٹر پانی میں ملا کر فی ایکڑ کے حساب سے سپرے کریں۔تھرپس کی معاشی نقصان دہ حد8تا10 بالغ یا بچہ فی پتہ کی صورت میں کاشتکارسپنٹورام60ملی لیٹر یاکلورفینا پائر125ملی لیٹر یا ایبا میکٹن400ملی یلٹر،100لیٹر پانی میں ملا کر فی ایکڑ کے حساب سے سپرے کریں۔

اجلاس میں سفید مکھی سے بچاؤ کی صورت میں پیلے لیس دار چپکنے والے پھندے بحساب10عدد فی ایکڑ کے استعمال کی سفارشات پیش کی گئیں۔اگر فصل پر سفید مکھی کا حملہ معاشی نقصان کی حد 5 فی پتہ بالغ یا بچہ یا دونوں 5 فی پتہ کو پہنچ جائے یا اس حد کو عبور کرلے تو کاشتکار سفارش کردہ زرعی زہروں کا استعمال ضرور کریں۔کپاس کے کاشتکار سفید مکھی کے کنٹرول کے لئے فلونیکا مڈ80گرام یا پائریپروکسیفن400ملی لیٹر یا اسیٹا میپرڈ150ملی لیٹر یا اسپائروٹیٹرامیٹ125ملی لیٹر+بائیو پاور250گرام کا مکسچر یا بیپروفیزن600گرام یا پائریفلوکوئنازون 200گرام،،100لیٹر پانی میں ملا کر فی ایکڑ کے حساب سے سپرے کریں۔

یاد رہے پائریفلوکوئنازون کپاس کے سیزن میں ایک بار ہی استعمال ہوتا ہے۔ جب بالغ سفید مکھی کا حملہ بڑھ جائے تو اسی وقت استعمال زیادہ مفید ہے۔اجلاس میں بتایا گیا کہ ایسی فصل جہاں ڈوڈی بننے کا عمل شروع ہوچکا ہے وہاں گلابی سنڈی کا حملہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ کپاس کے کاشتکار گلابی سنڈی کی مانیٹرنگ کے لئے1جنسی پھندہ فی پانچ ایکڑ لگائیں جبکہ مینجمنٹ کے لئے8جنسی پھندے فی ایکڑ کے حساب سے لگائے جائیں۔

کاشتکار ایک ایکڑ کھیت میں سے کسی بھی جگہ سے14تا18دن کے نرم20ٹینڈے توڑیں اور ان ٹینڈوں کو3تا4دن رکھیں اس کے بعد ان ٹینڈوں کو توڑیں اگر ان میں سے کسی ایک ٹینڈے پر بھی گلابی سنڈی کا پتا چلے تو کاشتکار اس کھیت میں گلابی سنڈی کا سپرے ضرور کریں۔ مطلب100ٹینڈوں میں سے5گلابی سنڈی یعنی 5فیصد نقصان پر متاثرہ ٹینڈوں کے لئے کھیت میں سپرے کرنا لازمی ہوجاتا ہے۔

گلابی سنڈی کے کنٹرول کے لئے کاشتکار سپنٹورام100ملی لیٹر یا گیماسائی ہیلوتھرین100ملی لیٹر یابائی فینتھرین400ملی یلٹر،یا پروفینوفاس+سائپرمیتھرین کا مکسچر600ملی یلٹر،100 لیٹرپانی میں ملا کر فی ایکڑ کے حساب سے 6یا7دن کے وقفہ سے 2یا3لگاتار سپرے کریں۔ لشکری سنڈی کا حملہ ٹکڑیوں میں ہوتا ہے اگر کہیں پر ڈسکی کاٹن بگ کا حملہ موجود ہو تو کاشتکار کلوتھیان ڈن200ملی لیٹر بحساب100لیٹر پانی میں ملا کر فی ایکڑ کے حساب سے کھیت میں سپرے کریں۔ اسی طرح ملی بگ کے حملہ کی صورت میں پروفینوفاس70ملی لیٹر یاکلوتھیان ڈن40ملی لیٹر کو20لیٹر پانی کی ٹینکی میں ملا کرمتاثرہ پودوں اور ان کے اردگرد پودوں پر سپرے کریں ۔اجلاس میں مختلف شعبوں کے سربراہان وافسران ڈاکٹر محمد نوید افضل، ڈاکٹر محمد ادریس،ڈاکٹر فیاض احمد،، صباحت، ڈاکٹر رابعہ سعید اورساجد محمود نے شرکت کی۔ فارمرز ایڈوائزری کمیٹی کا آئندہ گیارہواں اجلاس 15 ستمبر کو ادارہ ہذا میں منعقد ہوگا۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=385110

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں