فیصل آباد۔ 30 اکتوبر (اے پی پی):محکمہ زراعت نے کاشتکاروں کو گندم کی بہتر کاشت اورا چھی پیداوار کیلئے راؤنی سے پہلے کھیتوں کو چھوٹے چھوٹے حصوں میں تقسیم کرنے کی سفارش کی ہے۔
ماہرین نے کہا کہ کاشتکار مذکورہ ہدایت پر سختی سے عمل کریں تاکہ کم پانی سے زیادہ رقبے پر راؤنی ہوسکے نیز جب بوائی کاوقت شروع ہو تو سورج نکلنے سے پہلے ہل چلایااورسہاگہ دیاجائے۔ علاوہ ازیں یہ عمل 2سے3 مرتبہ دوہرانے سے نہ صرف جڑی بوٹیاں تلف ہو جائیں گی بلکہ زمین کی نیچے والی نمی اوپر آجائے گی جو گندم کی شاندار فصل اور اچھے اگاؤ کی ضامن ثابت ہو سکتی ہے۔
اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع فیصل آبادڈاکٹر خالد اقبال نے کہاکہ بارشی و سیلابی علاقوں میں زمین کو ہموار کرنے کیلئے گہراہل چلایا جائے تاکہ فصل کو مناسب نمی میسر ہوسکے اور سہاگہ چلانے سے ڈھیلے وغیرہ بھی نہ بن سکیں۔ انہوں نے کہاکہ کاشتکار گندم کی اچھی پیداوار حاصل کرنے کیلئے کھیت کو اچھی طرح تیار کریں اور وریال زمینوں میں 2 یا3دفعہ وقفہ وقفہ سے ہل چلائیں اورجہاں کہیں ضرورت ہو کراہ یا لیزر لیولر سے زمین کو ہموار کریں۔
انہوں نے کہاکہ گندم کی کاشت کا موزوں وقت یکم سے 20نومبرتک ہے اور اس کے بعد کاشتہ گندم میں ہر روزایک فیصد(15سے20کلوگرام فی ایکڑ) کے حساب سے پیداوار میں کمی آنا شروع ہو جاتی ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں گندم کی پیداوار 29سے 30من فی ایکڑ ہے جسے معمولی سی محنت کے ساتھ کم از کم 10 من فی ایکڑ تک بڑھایا جاسکتا ہے۔