اسلام آباد۔27اگست (اے پی پی):پاکستان ہائی ٹیک ہائبرڈ سیڈ ایسوسی ایشن کے چیئرمین شہزاد علی ملک نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ بڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے فصلوں کی بمپر پیداوار اور کاشتکاری میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دے۔ اتوار کو مومن علی کی قیادت میں ترقی پسند کسانوں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جدید بائیو ٹیکنالوجی سے فصلوں کی ایسی اقسام تیار کی جا سکتی ہیں جو کیڑوں، بیماریوں اور غیر موافق موسمی حالات کے خلاف زیادہ مزاحم ہیں۔
ان سے نہ صرف فوڈ سکیورٹی کو یقینی بنایا جاسکتا ہے بلکہ کسانوں کی آمدنی میں اضافہ اور درآمدات پر انحصار کو بھی کم کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فصلوں کی صحت، ریموٹ سینسنگ، ڈیٹا اینالیٹکس اور بائیو ٹیکنالوجی سے پیداواری صلاحیت اور وسائل کے استعمال کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی اثرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ زرعی صنعتوں کی ترقی اور پائیدار شرح نمو کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال بہت ضروری ہے۔ فوڈ سکیورٹی، صنعتوں کے لیے خام مال کی فراہمی، روزگار پیدا کرنے اور دیہی آبادی کی ترقی میں زراعت کا کردار انتہائی اہم ہے۔ بہت سے ممالک کے لیے زراعت برآمدی آمدنی کا اہم ذریعہ ہے اور مجموعی اقتصادی ترقی اور استحکام میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ زراعت ہماری معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ تاہم ہمیں موسم کے اتار چڑھاو، قابل کاشت زمین کی دستیابی اور بڑھتی ہوئی آبادی جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔ ان رکاوٹوں کو دور کرنے اور طویل مدتی و پائیدار زرعی ترقی کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ناگزیر ہے۔
شہزاد علی ملک ستار امتیاز نے کہا کہ تحقیق اور ترقی میں سرمایہ کاری، جدید زرعی ٹیکنالوجی کے استعمال، ہائبرڈ بیج کی نئی اقسام اور سازگار پالیسی ماحول پیدا کرکے ہم اپنے زرعی شعبے میں انقلاب برپا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ نئی نگران قیادت جدید ٹیکنالوجی پر مبنی زراعت کو فروغ دے کر ہمارے خوشحال اور پائیدار مستقبل کی بنیاد رکھ سکتی ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=383104