کنول پارک اور جھیل کے ترقیاتی کام کے دوران 200 سال پرانی جامع مسجد کے آثار دریافت

194

اسلام آباد۔23دسمبر (اے پی پی):وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے موہڑہ راجگان پنڈ پڑیاں میں کنول پارک اور جھیل کے ترقیاتی کام کے دوران 200 سال پرانی ایک جامع مسجد کے آثار دریافت ہوئے ہیں، مسجد کے طرز تعمیر سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ مسجد 200 سال قدیم ہے اور مسجد کے صحن میں برگد کا درخت 500 سال پرانا ہے۔ سی ڈی اے نے شکرپڑیاں میں کنول جھیل کی تعمیر کے دوران اس تاریخی مسجد کو دریافت کیا ہے جسے بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پنڈ پڑیاں موہڑہ راجگان سے ملنے والی اس قدیم مسجد میں مقامی لوگ پنجگانہ اور نماز جمعہ ادا کیا کرتے تھے۔اسلام آباد کی ترقی کے دوران 1960 کی دہائی میں یہاں کے لوگوں سے جب یہ علاقہ حاصل کیا گیا ، یہاں کے آباد کاروں سے اسلام آباد کے مختلف دیہات خالی کرائے گئے اس وقت یہاں کے بھی مکین اپنی گھروں اور زمینوں کے معاوضے لیکر راولپنڈی اور اسلام آباد کے گردونواح کے علاقوں کو منتقل ہو گئے۔

کنول جھیل اور پارک کی تعمیر کے دوران صفائی کی گئی اور جھاڑیوں وغیرہ کو ہٹایا گیا تو وہاں سے ایک پرانی مسجد کا اسٹرکچر ملا جس کےطرز تعمیر سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ یہ بہت قدیم مسجد ہے اور مسجد کے صحن میں واقع برگد کا درخت 500 سال پرانا تصور کیا جاتا ہے۔

سی ڈی اے کے چیئرمین عامر علی احمد کا کہنا ہے کہ اتھارٹی اس تاریخی مسجد کو بحال کرے گی، پہلے ہی اس حوالے سے ہدایت جاری کی جا چکی ہیں کہ اس مسجد کی بحالی کے لیے اقدامات کریں، جو کہ ہمارا قیمتی ورثہ بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جھیل کی تعمیر آخری مرحلے میں ہے اور جلد ہی سیاحوں کے لیے ایک نئی سہولت میسر آئے گی۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ماضی میں اس علاقے میں ایک قدرتی کنول جھیل تھی جو 5۔2004 کے درمیان ثقافتی کمپلیکس کی تعمیر کے دوران چھپ گئی تھی۔ اب سی ڈی اے نیچرل ہسٹری میوزیم کے قریب ایک اور جگہ پر جھیل تعمیر کر رہا ہے۔ اس جھیل اور پارک کا مقصد شہریوں کو ایک سیرگاہ کے ساتھ ساتھ یہاں پائی جانے والی جنگلی حیات کو فطرت کے قریب پرامن ماحول فراہم کرنا ہے۔

نئی کنول جھیل 100 فٹ طویل اور 68 فٹ چوڑی ہے اور آزمائشی بنیادوں پر جانچ کے بعد فی الحال پانی کے اخراج کو روکنے کے لیے اس کی مرمت کی جا رہی ہے۔