کوئی قوم خواتین کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کئے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتی ، وفاقی وزیر تعلیم

199
APP03-19 ISLAMABAD: March 19 - Federal Minister for Education and Professional Training Shafqat Mahmood addressing at 2nd convocation & Prize distribution ceremony for sessions 2016-2017 at Islamabad Model College for Women F-7/2. APP photo by Saeed-ul-Mulk

اسلام آباد ۔ 19 مارچ (اے پی پی)وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت شققت محمود نے کہا ہے کہ کوئی بھی قوم خواتین کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کئے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتی، ہماری حکومت بچیوں کی تعلیم کو اتنی اہمیت دے رہی ہے جتنی لڑکوں کی تعلیم کو دی جاتی ہے، ملک کے 32 فیصد افراد لکھنا پڑھنا نہیں جانتے، ان کو خواندہ بنانے کے لئے سب مل کر اپنا کردار اد اکریں۔ منگل کو وہ فیڈرل گورنمنٹ کالج برائے ہوم اکنامکس و منیجمنٹ سائنسز کے دوسرے کانووکیشن 2016-17ءسے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے ڈگریاں لینے والی طالبات کو مبارک باد دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ وہ ملک کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کریں گی۔انہوں نے کہا کہ خوشی ہے کہ ہوم اکنامکس جیسے اہم مضامین میں بھی بچیویاں دلچسپی لے رہی ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اساتذہ بچوں کی کردار سازی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ خواتین کو تعلیم دیئے بغیر قوم آگے نہیں بڑھ سکتی، ہماری کوشش ہے کہ لڑکیوں کی تعلیم کو بھی اتنی ہی اہمیت دی جائے جتنا لڑکوں کی تعلیم کو دی جاتی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ لڑکیوں کی تعلیم کے لئے اور سکول وکالجز بنائے جائیں، ہماری قوم آگے بڑھ رہی ہے اور ہم سب نے اس میں اپنا حصہ ڈالنا ہے اور اس ملک کو ایک عظیم ملک بنانا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم تعلیم کے شعبہ میں بہتری لانے کے لئے اقدامات کررہے ہیں، اساتذہ کی تربیت کے لئے ایک جامع پروگرام شروع کیا ہے جس میں اساتذہ کو تعلیم میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے ساتھ ساتھ انتظامی امور میں بھی تربیت دی جائے گی تاکہ جب انہیں کوئی ذمہ داری دی جائے تو وہ احسن طریقے سے سنبھال سکیں۔ انہوں نے کہاکہ آﺅٹ آف سکول چلڈرن کو سکولوں میں لانے کے لئے کوششیں کر رہے اس پروگرام کی ابتداء وفاقی درالحکومت سے کی گئی ہے۔ وفاقی دارالحکومت میں 11 ہزار بچے سکولوں سے باہر ہیں۔ رواں سال کے آخر تک ہمیں اس سلسلہ میں چند خاطر خواہ کامیابیاں ملنے کی امید ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکولوں میں سمارٹ کلاس روم بنائے ہیں جس کے حوصلہ افزاءنتائج سامنے آئے ہیں، دنیا بھرمیں تعلیم میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال پر بہت سے تجربات ہو رہے ہیں۔ ہم بھی مزید سمارٹ کلاس رومز بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یکساں تعلیمی نصاب بھی ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ یکساں نظام تعلیم سے مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے طلباءکو یکساں مواقع میسر آئیں گے۔ انہوں نے طالبات سے مخاطت ہوتے ہوئے کہاکہ وہ خوش قسمت میں کہ انہیں بہترین تعلیم حاصل کرنے کا موقع ملا۔ ہمارے ملک میں 32 فیصد افراد لکھنا پڑھنا نہیں جانتے ۔ اڑھائی کروڑ کے قریب بچے سکولوں سے باہر ہیں۔ یہ سب ہماری کوتاہیوں سے ہوا لیکن ہم نے اسے ٹھیک کرنا ہے۔ انہوں نے طالبات سے کہاکہ جہاں ملک و معاشرے میں انہیں آگے بڑھنے کاموقع دیاان کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک کی تعمیر و ترقی میں کردار ادا کریں اور رضاکارانہ طورپر کوئی ایسا سماجی کام کرے جس سے انہیں دلی اطمینان حاصل ہو کہ انہوں نے اپنے ملک کو کچھ واپس کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواب سب دیکھتے ہیں لیکن مشکلات اور دشواری کی وجہ سے ان خوابوں کی تعبیر سے پیچھے ہٹنا نہیں چاہیے۔ کوشش کرتے رہنا چاہےی کامیابی اللہ دیتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے وزیر اعظم عمران خان کی بہت سی باتیں ہمیں اچھی لگتی ہیں ان میں سے ایک یہ بھی ہے کہ وہ شخص کبھی نہیں ہار سکتا جو ہار نہیں مانتا۔ اس موقع پر انہوں نے طالبات میں ڈگریاں اور اسناد تقسیم کیں۔ اس موقع پر کالج کی پرنسپل پروفیسر سعدیہ اشرف، فیکلٹی ، طالبات اور والدین کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔ ہوم اکنامکس اور مینجمنٹ سائنسز کے شعبہ میں ڈگری مکمل کرنے والی 76 طالبات میں ڈگریاں تقسیم کی گئیں۔ ان میں بیج ون کی 33 اور بیج ٹوکی 43 طالبات شامل ہیں۔