اسلام آباد۔10مئی (اے پی پی):وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات شوکت ترین نے کہاہے کہ کوویڈ 19 کی وجہ سے بین الاقوامی منڈیوں میں روزمرہ استعمال کے اشیا بالخصوص خوردنی تیل، چینی، چائے اورآٹےکی قیمتوں میں اضافہ ہواہے، مقامی صارفین پر اسکے اثرات کو کم کرنے کیلئے حکومت رمضان سہولت/سستابازاروں اوریوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کے نیٹ ورک کے ذریعہ شہریوں کوبنیادی ضرورت کی اشیا کی فراہمی کیلئے جامع کوششیں کررہی ہیں، حکومت کارٹیلائزیشن کی کسی بھی صورت میں اجازت نہیں دے گی۔ انہوں نے یہ بات پیرکویہاں نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔
اجلاس میں گزشتہ ہفتہ کے دوران روزمرہ استعمال کی ضروری اشیا بالخصوص آٹا، چینی، خوردنی تیل وگھی، دالیں اورچکن کی قیمتوں کاجائزہ لیاگیا۔سیکرٹری خزانہ نے کمیٹی کوبتایا کہ گزشتہ ہفتہ کے دوران ملک میں 7 اشیا کی قیمتوں میں کمی جبکہ 26 کی قیمتیں مستحکم رہیں۔ وفاقی وزیرقومی غذائی تحفظ وتحقیق سیدفخرامام نے کمیٹی کو صوبوں اورپاسکو کی جانب سے گندم کی خریداری اورجاری سال میں مناسب قیمت پرگندم کی وافرمقدارمیں فراہمی کیلئے اقدامات اورصورت حال سے آگاہ کیا۔
انہوں نے کہاکہ گندم کی خریداری کے حوالہ سے پنجاب باقی صوبوں سے آگے ہے۔سیکرٹری قومی غذائی تحفظ وتحقیق نے کمیٹی کوبتایا کہ سٹریٹجک ذخائرمیں اضافہ اورملک بھرمیں گندم کی سہل اندازمیں فراہمی کویقینی بنانے کیلئے 40 لاکھ میٹرک ٹن گندم کی درآمد کیلئے سمری ای سی سی کے آئندہ اجلاس میں پیش کی جائیگی۔وزیرخزانہ نے وزیراعظم کی ہدایات کے مطابق صوبوں کورعایتی نرخوں پرگندم کی یومیہ اجراء کویقینی بنانے کی ہدایت کی۔انہوں نے صوبائی نمائندوں کوبلارکاوٹ گندم کے یومیہ اجراکویقینی بنانے کی ہدایت بھی کی۔اجلاس میں بین الاقوامی اورمقامی مارکیٹ میں بنیادی ضروری کی اشیا کی قیمتوں کاجائزہ لیاگیا، اجلاس میں یہ بات نوٹ کی گئی کہ کوویڈ 19 کی صورتحال کی وجہ سے بین الاقوامی طورپراشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہواہے ۔
خام تیل کی قیمتوں میں سالانہ بنیادوں پراپریل کے مہینہ میں 178 فیصداضافہ ہواہے، اسی طرح بین الاقوامی منڈیوں میں چینی کی قیمتوں میں 57 فیصداضافہ ہواہے، پام آئل، سویابین آئل اورگندم کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہواہے، اس سے مقامی مارکیٹوں میں قیمتوں میں اضافہ کارحجان دیکھنے میں آرہاہے۔وزیرخزانہ شوکت ترین نے اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے کہاکہ کوویڈ 19 کی وجہ سے بین الاقوامی منڈیوں میں روزمرہ استعمال کے اشیا بالخصوص خوردنی تیل، چینی، چائے اورآٹا کی قیمتوں میں اضافہ ہواہے، مقامی صارفین پربین الاقوامی منڈیوں میں قیمتوں کے اثرات کو کم کرنے کیلئے حکومت رمضان سہولت/سستابازاروں اوریوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کے نیٹ ورک کے ذریعہ شہریوں کوبنیادی ضرورت کی اشیا کی فراہمی کیلئے جامع کوششیں کررہی ہیں۔
اجلاس مین مسابقتی کمیشن کے چئیرمین پولٹری انڈسٹری سے متعلق انکوائری کے نتائج پیش کئے،انہوں نے کہاکہ غیرمسابقتی طرزعمل کی وجہ سے چکن فیڈز کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جس کے نتیجہ میں مرغیوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔وزیرخزانہ نے کہاکہ کارٹیلایزیشن کی کسی بھی قیمت میں اجازت نہیں دی جائیگی۔انہوں نے کہاکہ بنیادی ضرورت کی اشیا کوقابومیں رکھنے کیلئے صوبائی انتظامیہ اورمتعلقہ محکمے سخت کاروائیاں کرے گی۔
انہوں نے کہاکہ ناجائز منافع خوری اورذخیرہ اندوزی کے ذمہ داروں کے خلف سخت قانونی کارروائی کی جائیگی۔اجلاس میں وفاقی وزراء، مشیروں اور معاونین سمیت صوبائی چیف سیکرٹریز اور دیگر حکام نے شرکت کی