اسلام آباد۔9اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا ہے کہ کپاس کی فصل سے لاکھوں لوگوں کا روزگار وابستہ ہے ،حکومت اس شعبے کی بحالی کے لئے کام کر رہی ہے ،گزشتہ چند سالوں سے اس شعبے کو نظر انداز کیا گیا جس کے باعث لاکھوں لوگ بے روزگار ہوئے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو پاکستان جنرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ڈاکٹر جسو مل کی قیادت میں پاکستان کی کاٹن انڈسٹری کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لئے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ جننگ کمپنیوں کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے ، 1,200 میں سے صرف 400 جننگ کمپنیاں رہ گئی ہیں ۔ وزیر تجارت نے کہا کہ کپاس محض ایک شے نہیں ہے بلکہ ایک ذریعہ معاش ہے، پاکستان میں لاکھوں لوگ اس کی نشوونما، کٹائی اور پروسیسنگ پر منحصر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس شعبے پر لاگو کئے گئے ٹیکسوں پر نظرِ ثانی کی جائے گی اور دیگر فصلوں کی طرح اس پر بھی ٹیکس کو کم کرنے کی کوشش کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ کپاس کی پیداوار کو بڑھا کر سالانہ 3 سے 4 ارب ڈالر کی بچت کی جا سکتی ہے ۔
سیمینارز اور ورکشاپس کی ایک سیریز کی تجویز پیش کرتے ہوئے، وزیر نے ایک جامع ایکشن پلان بنانے کے لئے صنعت کے سٹیک ہولڈرز بشمول اپٹما اور برآمد کنندگان کے ساتھ تعاون کرنے کے لئے حکومت کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے ایسوسی ایشن کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ (ای ڈی ایف ) کے ذریعے فنڈنگ کے لئے تجاویز پیش کرے تاکہ اس شعبے کی بحالی اور برآمدات کو فروغ دیا جا سکے۔
ڈاکٹر جسو مل نے وزیر تجارت کی جانب سے اس شعبے کی حمایت کے لئے ان کا شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اربوں ڈالر کی برآمدی صلاحیت کے باوجود، زیادہ ٹیکس اور بجلی کی لاگت کسانوں کو کپاس سے دور کر رہی ہے تاہم موجودہ حکومت کی کسان اور تاجر دوست پالیسیوں کے باعث یہ شعبہ پھر سے ترقی کرے گا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=510457