28.2 C
Islamabad
پیر, اپریل 21, 2025
ہومقومی خبریںکپاس کی پیداوار میں کمی سے درآمدی بل پر بوجھ میں اضافہ...

کپاس کی پیداوار میں کمی سے درآمدی بل پر بوجھ میں اضافہ ہو رہا ہے ،شاہد رشید بٹ

- Advertisement -

اسلام آباد۔21اپریل (اے پی پی):تاجر رہنما اوراسلام آباد چیمبر کے سابق صدر شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ ٹیکسٹائل کی عالمی منڈی میں مسابقت میں اضافہ پاکستان کے لئے باعث تشویش ہے، جس سے عالمی مثابقت اورٹیکسٹائل سیکٹر کی کاروباری لاگت میں بھی اضافہ ہورہا ہے اور کپاس کی پیداوار میں کمی سے درآمدی بل پر بوجھ میں بھی اضافہ ہو رہا ہے ۔

انہوں نے پیر کو بیان میں کہا کہ گزشتہ مالی سال میں 93 کروڑ ڈالر کی روئی درآمد کی گئی تھی جبکہ رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں درآمدات کا حجم 3 ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے۔ شاہد رشید بٹ نے کہا کہ رواں مالی سال کے دوران ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات 13ارب60کروڑ ڈالررہی ہیں جوگزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ میں 12ارب44کروڑ ڈالر تھیں۔

- Advertisement -

انھوں نے کہا کہ 90کی دہائی تک پاکستان کپاس کی مقامی ضروریات پوری کرنے کے ساتھ عالمی مارکیٹ میں کپاس فروخت کر کے کثیرزرمبادلہ کماتا رہا ہے ،مگر مختلف وجوہات کی وجہ سے کپاس کے کاشتکاروں کی دلچسپی کم ہوتی چلی گئی اور وہ زیادہ مقدار میں گنا اور دیگر فصلیں اگانے لگےجس سےکپاس کی درآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر حکومت کپاس کے کاشتکاروں کی حوصلہ افزائی کرے اور دیگر فصلوں کی پیداوار کو ملکی ضروریات کے مطابق کم کیا جائے تو صورتحال بہتر ہو سکتی ہے۔ شاہد رشید بٹ نے کہا کہ اس حوالہ سے جامع پالیسی سازی کی ضرورت ہے جس سے نہ صرف روئی کی درآمدات میں کمی سے قیمتی زرمبادلہ کی بچت ہوگی بلکہ ٹیکسٹائل سیکٹر عالمی مارکیٹ میں دیگر ممالک کے ساتھ بہتر مسابقت کرسکے گا اور پیداواری اخراجات میں کمی کے ساتھ ساتھ شعبہ کی برآمدات میں بڑھوتری سے قیمتی زرمبادلہ کمانے میں بھی مدد ملے گی ۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=584934

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں