فیصل آباد۔ 08 اکتوبر (اے پی پی):کپاس کے کاشتکاروں کو فصل پر سبز تیلے، سفید مکھی،لشکری سنڈی کے حملے سے بچاؤ کےلئے فوری حفاظتی و تدارکی اقدامات کی ہدات کی گئی ہے ۔ڈپٹی ڈائریکٹرپلانٹ پروٹیکشن، پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول آف پیسٹی سائیڈز محکمہ زراعت فیصل آباداسرار احمدنے کہاکہ چونکہ مرطوب موسمی حالات نے کپاس کی فصل پرمذکورہ کیڑوں کے حملے کاخدشہ بڑھ جاتاہے
لہٰذا کاشتکار ہفتہ میں دو بار فصل کی پیسٹ سکاؤٹنگ کریں اورحملہ کی صورت میں مقامی زرعی ماہرین یا محکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف کی مشاورت سے مناسب زہروں کا سپرے یقینی بنائیں ،اگر بارش ہو توکاشتکار بارشوں کے دوران کپاس کی چنائی روک دیں اور جب کپاس مکمل طور پر خشک ہو جائے تو اس وقت اس کی دوبارہ چنائی شروع کریں ۔
انہوں نے کپاس کے کاشتکاروں کو فصل میں اجزائے کبیرہ وصغیرہ کے بروقت و مناسب استعمال کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ وہ کپاس میں بوران کی کمی سے بچنے اور فی ایکڑ زیادہ پیداوار کے حصول کےلئے ماہرین زراعت کے مشوروں پر سنجیدگی سے عمل کریں۔ انہوں نے کہا کہ نائٹروجن، فاسفورس، پوٹاشیئم پر مشتمل اجزائے کبیرہ اور آئرن، زنک، بوران پر مشتمل اجزائے صغیرہ کا بروقت استعمال بہت ضروری ہے
کیونکہ کپاس کے پودے کو اگاؤ سے لے کر ٹنڈوں کے بننے تک نائٹروجن کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ پھول بنتے وقت پودے کو سب سے زیادہ مقدار میں نائٹروجن درکار ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نائٹروجن کی کمی کی علامات سب سے پہلے کپاس کے پودوں میں نچلے پتوں پر ظاہر ہونا شروع ہوتی ہیں جس سے پتوں کا رنگ پیلا پڑنا شروع ہوجاتاہے اور بڑھوتری رکنے کے ساتھ ساتھ ٹنڈے سوکھ کرگرنا شروع ہو جاتے ہیں۔
انہوں نے بتایاکہ بوران کی کمی سے پھول کا سائز اوروزن کم ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکار ماہرین زراعت کے مشوروں پر عملدرآمد یقینی بنائیں تاکہ انہیں بعد ازا ں کسی قسم کی پریشانی، مشکل یا مالی نقصان کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=509729