کھادسازی کی صنعت سے متعلق مسائل کوحل کرنے کیلئے جامع اقدامات کئے جائیں گے، وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کا خطاب

173

اسلام آباد۔15جون (اے پی پی):وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات مفتاح اسماعیل نے کہاہے کہ حکومت زراعت کے شعبہ پرخصوصی توجہ دے رہی ہے اوراس ضمن میں کھادسازی کی صنعت سے متعلق مسائل کوحل کرنے کیلئے جامع اقدامات کئے جائیں گے، حکومت ملک میں کاروباراورسرمایہ کاری کیلئے سازگارماحول فراہم کرنے کیلئے اقدامات کررہی ہے۔

انہوں نے یہ بات بدھ کویہاں فرٹیلائزرمینوفیکچررزآف پاکستان کی مشاورتی کونسل اورپاکستان میں جاپانی کمپنیوں کی مشکلات سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔کھادسازی کی صنعت سے متعلق اجلاس میں سیکرٹری وزارت صنعت و پیداوار نادر سالیر قریشی، اینگرو فرٹیلائزر کے سی ای او فیصل مزمل، ایگری ٹیک کے سی ای او اسد مراد، سی او او فاطمہ فرٹیلائزرز اور وزارت خزانہ و ایف بی آر کے سینئر افسران نے شرکت کی۔

وزیرخزانہ کو پاکستان میں فرٹیلائزر مینوفیکچررز کو درپیش متعدد مسائل کے بارے میں بتایا گیا۔ اجلاس میں جی ایس ٹی ان پٹ اور آؤٹ پٹ اور گیس سبسڈی سے متعلق معاملات کاجائزہ لیاگیا، علاوہ ازیں کسانوں کو سبسڈی والی کھاد کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنانے پر اولین توجہ دی گئی۔

وزیر خزانہ نے کسانوں کو سہولیات فراہم کرنے میں مشاورتی کونسل کے کردار کو سراہا اور زراعت کے شعبے کی ترقی کے لیے مکمل تعاون فراہم کرنے کی موجودہ حکومت کی پالیسی کے بارے میں یقین دلایا۔ وزیر خزانہ نے متعلقہ حکام کو فرٹیلائزر سیکٹر کو درپیش مسائل کے حل کے لیے قابل عمل لائحہ عمل تیار کرنے کی ہدایت بھی کی۔انہوں نے اس ضمن میں تمام شراکت داروں کے ساتھ بات چیت کا ایک اوردور منعقدکرنے کی ہدایت بھی کی۔

پاکستان میں کام کرنے والی جاپانی کمپنیوں کے مسائل کے حل کے حوالے سے اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر، گورنر اسٹیٹ بینک، سیکریٹری سائنس و ٹیکنالوجی، سیکریٹری صنعت و پیداوار، سیکریٹری تجارت، سرمایہ کاری بورڈ اوروزارت خزانہ کے سینئر افسران نے شرکت کی۔

وزیر خزانہ کو جاپانی کمپنیوں کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا گیا۔ جاپانی کمپنیوں کو درپیش چیلنجز صنعتی پالیسیوں کے نفاذ، مقامی طور پر تیار ہونے والی آٹوموبائل کے لیے ٹیکس مراعات، خصوصی اقتصادی زونز میں واقع کاروباری اداروں کے لیے مراعات، کیش مارجن کی ضروریات اور آٹوموبائل مارکیٹ کے لیے مستحکم کاروباری ماحول کی ترقی کے لیے تعاون سے متعلق تھے۔ وزیر خزانہ نے تمام شراکت داروں کے ساتھ جامع گفت و شنید کے بعد وفد کو ان کے مسائل کے حل کے لیے حکومت کے مکمل تعاون کا یقین دلایا اور متعلقہ حکام کو اس معاملے کو تیز کرنے کی ہدایت کی۔