گوادر میں آئل ریفائنری کے قیام کے لئے تکنیکی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کا عمل شروع

46

اسلام آباد ۔ 17 اکتوبر (اے پی پی) وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت گوادر میں آئل ریفائنری کے قیام کے لئے تکنیکی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کا عمل شروع ہو گیا ہے، اڑھائی لاکھ سے تین لاکھ بیرل تک کی یومیہ پیداواری گنجائش کی حامل آئل ریفائنری کے قیام سے تیل کے درآمدی بل میں سالانہ تین ارب ڈالر کی بچت ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عرب نیوز کو ایک انٹرویو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ آئل ریفائنری کے لئے تکنیکی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کا عمل تین ماہ میں مکمل کرلیا جائے گا۔ یہ پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری کا پہلا مرحلہ ہے اور اس سلسلے میں اہداف حاصل ہونے کے بعد اگلے مرحلے میں سرمایہ کاری شروع ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے تعاون سے توانائی کے شعبہ میں 14 ارب 50 کروڑ ڈالر کے منصوبوں پر کام شروع ہو چکا ہے اور اس سے پاکستان کو 2030ء تک انرجی مکس 30 فیصد تک قابل تجدید توانائی تک لے جانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے شعبہ میں سعودی سرمایہ کاری کے تحت بلوچستان میں ساڑھے چار ارب ڈالر کی لاگت سے قابل تجدید توانائی کے 500 میگاواٹ کے منصوبے لگائے جائیں گے جبکہ گوادر میں آئل ریفائنری کے بڑے منصوبے پر 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی جو کہ سعودی ولی عہد کے پاکستان کے دورہ کے دوران 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے اعلان کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت قومی گرڈ پر قابل تجدید توانائی کا حصہ تقریباً 5 سے 6 فیصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہائبرڈ اور سولر منصوبوں کا جائزہ لینے کے لئے سعودی عرب کی کمپنی ایکوا پاور، پاکستان کی نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی اور دیگر کمپنیوں نے سروے کئے ہیں۔ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلطان کے دورہ کے دوران دونوں ممالک درمیان بجلی اور تیل کے شعبہ میں 20 ارب ڈالر سے زائد کے قلیل، وسط اور طویل المدت سرمایہ کاری کے معاہدوں پر دستخط کئے گئے تھے۔