گوادر یونیورسٹی کا آرٹ و فلم سازی کا مقابلہ اختتام پذیر

119
Gwadar University
Gwadar University

کوئٹہ۔ 23 فروری (اے پی پی):گوادر یونیورسٹی کا آرٹ اور فلم سازی کا مقابلہ دو اہم دنوں کے شاندار فائنل کے ساتھ اختتام پذیر ہوا جس میں ابھرتے ہوئے فنکاروں اور فلم سازوں کی تخلیقی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا گیا۔ اختتامی تقریب مرکزی سیمینار ہال میں منعقد ہوئی۔ تقریب میں مولانا ہدایت الرحمان، گوادر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر عبدالرزاق صابر، ڈپٹی کمشنر گوادر اورنگ زیب بادینی، پرنسپل جی ڈی اے راجہ امتیاز حسین، رجسٹرار یونیورسٹی دولت خان، ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنس پروفیسر ڈاکٹر جان محمد، مقابلے کے ججز، معزز شخصیات، سینئر فیکلٹی ممبران اور طلباء کی بٖڑی تعداد نے شرکت کی۔

ایونٹ میں پینٹنگ اور اسکیچز سے لے کر شارٹ فلم پروڈکشن تک کے مختلف زمروں میں زبردست مقابلے دیکھنے کو ملے۔ مقابلے میں کل سو سے زائد شرکاء نے شرکت کی۔اختتامی تقریب کے دوران یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق صابر نے شرکاء کی غیر معمولی صلاحیتوں اور فنون سے لگن کو سراہا۔ انہوں نے نوجوانوں میں تخلیقی صلاحیتوں اور اختراعات کو فروغ دینے کے لیے اس طرح کی تقریبات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے شرکاء پر زور دیا کہ وہ اپنی فنی کوششوں کو جاری رکھیں۔ وائس چانسلر نے تقریب کے منتظمین کی کاوشوں کو سراہا۔

انہوں نے گزشتہ سال نیب بلوچستان کے زیر اہتمام انٹر یونیورسٹی سطح کے مقابلے جیتنے والوں کو بھی مبارکباد دی۔تقریب کے مہمان خصوصی نومنتخب ایم پی اے گوادر مولانا ہدایت الرحمان نے اپنے خطاب میں کہا کہ گوادر کی پہچان صرف سی پیک کی وجہ سے نہیں بلکہ ہمارے باصلاحیت نوجوانوں کی وجہ سے ہونی چاہیے۔ انسان اپنی محنت اور صلاحیتوں سے آسمان تک پہنچ سکتا ہے۔

خطے کو باصلاحیت افراد کی ضرورت ہے اور یونیورسٹیاں ہی وہ ادارے ہیں جو باصلاحیت افراد پیدا کرتے ہیں۔ڈپٹی کمشنر گوادر اورنگ زیب بادینی نے بھی مقابلے کے انعقاد میں یونیورسٹی کی کاوشوں کو سراہا۔ مسحور کن پینٹنگز سے لے کر فکر انگیز شارٹ فلموں تک، ہر فاتح کو ان کے منفرد وژن اور فنکارانہ صلاحیتوں کی وجہ سے پہچان ملی۔جیتنے والوں نے ایسے باوقار پلیٹ فارم پر اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کے موقع پر اظہار تشکر کیا اور فن اور فلم سازی کی دنیا میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔