گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن کی زیر صدارت ڈرگ اینڈ نارکوٹکس پر قائم کنسورشیم کے حوالے سے اجلاس

129
حکومت ملک کی معیشت کی بحالی اور استحکام کے لیے بھرپور کوششیں کر رہی ہے۔گورنر پنجاب

لاہور۔1ستمبر (اے پی پی):گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن نے یہاں گورنر ہائوس لاہور میں ڈرگ اینڈ نارکوٹکس پر قائم کنسورشیم کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں ڈرگ اور نارکوٹکس کنسورشیم کے حوالے سے کیے گئے فیصلوں کی روشنی میں پبلک ،پرائیویٹ سیکٹر یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز/ریکٹرز کو اقدامات کرنے کے لیے مراسلہ جاری کر دیا گیا۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن نے کہا کہ نو جوان نسل ملک اور قوم کا سب سے قیمتی سرمایہ اور مستقبل ہے ۔انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل کو سازگار تعلیمی ماحول فراہم کرنا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ وائس چانسلرز جامعات میں منشیات کے استعمال کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیوں کو اپنے طلبا، عملے اور فیکلٹی کے لیے ایسا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کرنی چاہیے جو منشیات کے استعمال سے پاک ہو۔

انہوں نے کہا کہ جامعات کے کیمپسز میں صحتمندانہ تعلیمی سرگرمیوں کو فروغ دیں اور انہیں تعلیم اور تحقیق کے ایسے ادارے بنائیں جہاں سے تعلیم حاصل کر کے نکلنے والے نوجوان دنیا میں ملک کا نام روشن کریں۔ گورنر پنجاب نے ہدایت کی کہ وائس چانسلرز جامعات میں ڈرگ اینڈ نارکوٹکس کنسورشیم کے تحت اینٹی ڈرگ اینڈ ٹوبیکو کمیٹی کے قیام کو یقینی بنائیں۔انہوں نے کہا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی اعلی تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال کو روکنے سے متعلق پالیسی 2021 کا نفاذ یقینی بنایا جائے۔

گورنر پنجاب نے کہا کہ جامعات میں منشیات فروشی کے تدارک کے لیے سیکیورٹی سٹاف کو قانون نافذ کرنے والے اداروں سے رابطہ رکھیں۔انہوں نے کہا کہ جامعات میں آنے والے نئے طلبہ کواستقبالیہ کی تقریب میں منشیات کے استعمال کے صحت اور سماجی طور پر ہونے والے نقصان دہ اثرات سے متعلق آگاہی دی جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ نئے آنے والے طلبا اور ان کے والدین کو منشیات کے استعمال کے نقصانات پر آگہی دینے کے ساتھ پرانے اورنئے طلبا کو ہائر ایجوکیشن کمیشن کی ڈرگ پالیسی کے بارے میں بھی آگہی دی جائے۔

گورنر پنجاب نے اس بات پر زور دیا کہ تمام جامعات میں منشیات کے تدارک کے عالمی دن جو منشیات اور تمباکو کے بڑے اثرات کو اجاگر کرتے ہیں کو منانے کو یقینی بنایا جائے ۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے بھی منشیات کے استعمال کے نقصانات پر سوشل میڈیا، مختلف سرگرمیوں ، ڈراموں، ڈاکومنٹریز، مقابلوںاورشارٹ فلمز کے ذریعے آگہی مہم چلائی جائیں۔گورنر پنجاب نے اس بات پر بھی زور دیاکہ وائس چانسلرز جامعات میں طلباوطالبات کے لیے کونسلنگ سینٹرز کے قیام کو یقینی بنائیں اور طالبات کی کونسلنگ کے لیے خواتین اساتذہ کی موجودگی کو بھی یقینی بنایا جائے ۔ گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن کی صدارت میں کوہسار یونیورسٹی مری میں وائس چانسلرز کانفرنس میں 07 اہم شعبوں پر کنسورشیم بنائے گئے تھے جن میں سے ایک ڈرگز اینڈ نارکوٹکس تھا۔