بنجول۔6اکتوبر (اے پی پی):عالمی ادارہ صحت نے کہا ہےکہ گیمبیا میں گردوں کے زخموں کی وجہ سے درجنوں بچوں کی ہلاکت کا تعلق ممکنہ طور پر بھارت کی ایک دواساز کمپنی میڈن فارماسیوٹیکل کے تیار کردہ کھانسی اور نزلےکے آلودہ شربت سے ہو سکتا ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہانام گیبریئس نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ اقوام متحدہ کا اادارہ بھارتی ریگولیٹرز اور نئی دہلی میں قائم، دوا سازکمپنی میڈن فارماسیوٹیکلز کے ساتھ مل کر تحقیقات کر رہا ہے لیباٹری کے تجزیے نے کھانسی کے علاج کے لیے بنائے گئے اس شربت میں،ڈائی تھیلین گلائکول اور ایتھیلین گلائکول کی ناقابل قبول مقدار کی تصدیق کی ہے، جو استعمال کیے جانے کی صورت میں زہریلی ثابت ہو سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپنے انتباہ میں کہا ہےکہ ہو سکتا ہے کہ ان مصنوعات کو بے ضابطہ مارکیٹوں کے ذریعے دیگر مقامات پر بھی تقسیم کیا گیا ہو لیکن اب تک صرف گیمبیا میں ہی اان کی نشاندہی کی گئی ہےگیمبیا کی حکومت نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ وہ بھی ان اموات کی تحقیقات کر رہی ہےکیونکہ جولائی کے آخر میں 5 سال سے کم عمر کے بچوں میں گردوں کے شدید زخمی ہونے کے واقعات میں اضافے کا پتہ چلا تھا۔
واضح رہے کہ گیمبیا میں کئی بچے مقامی طور پر فروخت ہونے والے کھانسی اور نزلےکا سیرپ لینے کے 3سے 5 دن بعد گردے کے مسائل میں مبتلا ہوئے اور اب تک 66 بچے ہلاک ہوچکے ہیں۔