ہماری افغان قیادت کے ساتھ انڈرسٹینڈنگ ہو چکی ہے ، دونوں ملک اپنی سرزمین تیسرے ملک کیخلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے،وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی

71

اسلام آباد۔16جون (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہماری افغان قیادت کے ساتھ انڈرسٹینڈنگ ہو چکی ہے کہ دونوں ممالک اپنی سرزمین تیسرے ملک کیخلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے ۔بدھ کو افغان امن عمل کے حوالے سے ایک بیان میں وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم امن اور استحکام کے ساتھ کھڑے ہیں،دنیا آج افغانستان میں قیام امن کیلئے ہماری کوششوں کو سراہا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کا امن پاکستان کے ساتھ ساتھ پورے خطے کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے

۔ اگلے چند ہفتے اور مہینے نہایت اہم ہیں جن میں معاملات سلجھ بھی سکتے ہیں اور ان میں بگاڑ بھی آ سکتا ہے۔افغانستان سے اتحادی افواج کے انخلاء کا عمل پچاس فیصد تک مکمل ہو چکا ہے اور ابھی یہ سلسلہ جاری ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ افغان قیادت پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس صورت حال کی نزاکت کو سامنے رکھتے ہوئے، مل بیٹھ کر افغان مسئلے کا سیاسی حل نکالیں ۔جنگ و جدل سے افغانستان میں پہلے ہی بہت نقصان ہو چکا ہے۔

اگر افغانستان میں حالات نوے کی دہائی کی طرف پلٹتے ہیں یا خانہ جنگی شروع ہوتی ہے تو یہ افغانوں کیلئے مزید نقصان کا باعث ہو گا۔ا ہونے کہا کہ ابھی پاکستان میں آئے ہوئے افغان دانشوروں کے وفد سے میری ملاقات ہوئی ہے،میں نے ان کے سامنے پاکستان کا نکتہ نظر رکھا اور ان کے سوالات کے مفصل جوابات دیے تاکہ کسی طرح کا کوئی ابہام نہ رہے ۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ہماری افغان قیادت کے ساتھ انڈرسٹینڈنگ ہو چکی ہے کہ وہ پاکستان کے خلاف اپنی سرزمین استعمال نہیں ہونے دیں گے اور ہماری بھی یہ واضح پالیسی ہے کہ ہم افغانستان یا کسی بھی تیسرے ملک کے خلاف اپنی سرزمین کے استعمال کی اجازت نہیں دیں گے – اگر دونوں اطراف اس کا احترام کرتے ہیں تو یہ دونوں کیلئے آسانی کا باعث ہو گا۔