چارسدہ۔29اگست (اے پی پی):وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ یہ سیاست کا نہیں دکھی انسانیت کا ہاتھ تھامنے کا وقت ہے ، جب تک سیلاب سے متاثرہ آخری گھر آباد نہیں ہوجاتا چین سے نہیں بیٹھیں گے ، دوست ممالک اور عالمی ادارے سیلاب متاثرین کی مدد کےلئے تعاون کررہے ہیں،مخیر حضرات بھی آگے آئیں اورمتاثرین کی مدد کریں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار پیرکویہاں سپورٹس کمپلیکس چارسدہ میں سیلاب متاثرین کے امدادی کیمپ کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب، وزیراعظم کے معاون خصوصی انجینئرامیرمقام ، قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیرپائو،عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما ایمل ولی خان، اتحادی جماعتوں کے رہنما اوردیگرمتعلقہ اداروں کے افسران بھی موجود تھے۔
وزیراعظم کوسیلاب کی صورتحال اور امدادی سرگرمیوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی، وزیراعظم نے کیمپ کے مختلف حصوں کا دورہ کیا اورسیلاب متاثرین سے ان کے مسائل معلوم کئے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ نوشہرہ، چارسدہ او دیگر علاقوں میں سیلابی پانی نے بہت تباہی مچائی ہے، خیبرپختونخوا میں بارشوں اور سیلاب سے 242 افراد جاںبحق اورسینکڑوں زخمی ہوئے ہیں، کالام ، دیر،سوات،کوہستان اوردیگرعلاقوں میں ہونے والی طوفانی بارشوں سے دریا کے کنارے عمارتیں اور ہوٹلزدریا برد ہوگئے ،کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچاہے،لاکھوں گھر جزوی یا مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیں، سڑکیں اورپل بہہ گئے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پچھلے 30سال میں اتنی زیادہ بارش نہیں ہوئی، وفاقی اورصوبائی حکومتیں ، این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے افواج پاکستان کے ساتھ مل کرامداد اوربحالی کا کام کررہی ہیں، سندھ میں شکارپور،سکھر،لاڑکانہ، نوڈیرو اوردیگرعلاقوں میں ہر طرف پانی ہی پانی ہے ، بلوچستان میں نصیرآباد، قلات، قلعہ سیف اللہ، چمن اور دیگر علاقوں جبکہ جنوبی پنجاب میں بھی سیلاب نے بہت تباہی مچائی ہے، وفاقی حکومت نے متاثرین کی فوری مدد کےلئے 28 ارب روپے جاری کردیئے ہیں، بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام کے ذریعہ 25،25 ہزار روپے تقسم کئے جارہے ہیں، بلوچستان اور سندھ کے بعد خیبرپختونخوا میں بھی اس کا آغاز کردیا گیا ہے، جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کو 10،10 لاکھ روپے کی ادائیگی کی جارہی ہے، آج بھی کچھ خاندانوں میں یہ رقم تقسیم کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نوشہرہ میں امدادی کیمپ میں خوراک اورعلاج سمیت تمام سہولیات کا انتظام کیا گیا ہے، چارسدہ میں بھی ادویات ، خوراک اوردیگر سہولیات فراہم کی جارہی ہیں، این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم اے ، وفاقی حکومت اورصوبے مل کر اس آفت سے پیدا ہونے والی صورتحال کا مقابلہ کریں گے، سیلاب اور بارشوں سے 3کروڑ30 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں، افواج پاکستان نے دو لاکھ افراد کوہیلی کاپٹرز اور کشتیوں کے ذریعہ محفوظ مقام پر پہنچایا ہے، پلوں اور سڑکوں کی بحالی کےلئے بھی اقدامات کئے جارہے ہیں، سیلاب متاثرین کی مدد کےلئے بہترین انتظامات پر تمام صوبوں اور گلگت بلتستان کی حکومت کوخراج تحسین پیش کرتے ہیں ،
سیلاب اور بارشوں سے مجموعی طور پر ایک ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوئے ہیں، ایران، ترکی اورمتحدہ عرب امارات کے صدور سے بات ہوئی ہے انہوں نے سیلاب سے ہونے والے نقصانات پر تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا ہے ، امداد کا اعلان بھی کیا ہے اس سلسلے میں امدادی سامان پہنچنا شروع ہوگیا ہے، برطانیہ نے بھی سیلاب متاثرین کےلئے نقد امداد کا اعلان کیا ہے جبکہ عالمی بینک ، عالمی ادارہ خوراک اوردیگر اداروں سے بھی امدا د کےلئے پیغامات موصول ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جلد ہی کوہستان، کالام، سوات اوردیرکا بھی دورہ کروں گا، سیلاب متاثرین کی مدد اوربحالی کےلئے اقدامات پر انتظامیہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، یہ وقت سیاست کا نہیں دکھی انسانیت کا ہاتھ تھامنے کا ہے، محنت سے ہمیں اپنا حق ادا کرنا ہے، متاثرہ علاقوں کوآفت زدہ قرار دیا جائے گا، تمام اتحادی مل کرمتاثرین کوگھروں کو آباد کریں گےاورآخری گھر آباد ہونے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مخیر حضرات کوبھی مصیبت میں گھرے سیلاب متاثرین کی مدد کرنی چاہئے اوران کےلئے خوراک ، ادویات ، خیموں اوردیگرسہولیات کی فراہمی میں تعاون کرنا چاہئے، یہ انسانیت کی بہت بڑی خدمت ہوگی۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=324394