فیصل آباد۔1جون (اے پی پی):ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے ماہرین زراعت نے بتایا کہ رب کائنات کے خاص فضل و کرم سے اب گرمی، سردی، بہار، خزاں کے موسموں میں ملک میں سارا سال کہیں نہ کہیں آلو کی کاشت جاری رہتی ہے جبکہ گزشتہ شتہ چند سالوں کے دوران آلو کے زیر کاشت رقبہ میں ہزاروں ایکڑ کا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مشاہدے میں آیا ہے کہ ڈیمانڈ کے مطابق معیاری بیج کی عدم دستیابی کے باعث کاشتکارمارکیٹ سے آلو کا جو بیج خرید رہے ہیں وہ بعض وجوہات کے باعث کم پیداوار فراہم کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آلو کی فصل کی کاشت کیلئے زمین کی تیاری بھی انتہائی اہم ہوتی ہے جس میں کھادوں کا متوازن استعمال بھی ضروری ہے۔انہوں نے بتایا کہ پنجاب سمیت ملک بھر میں حالیہ کچھ عرصہ کے دوران آلو کے زیر کاشت رقبہ میں زبر دست اضافہ خوش ۱ٓئندہے کیونکہ نشاستہ، منرلز اور پروٹینز کی بھر پور مقدار کے باعث جہاں خوراک کو متوازن بنانے میں آلو کا استعمال زیادہ ہوا ہے وہیں آلو سے بننے والی دیگر غٖذائی مصنوعات کی مانگ بھی کئی گنا بڑ ھ گئی ہے جس سے متعلقہ سٹیک ہولڈرز بھاری منافع حاصل کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ آلو دنیا کی ایک مشہور فصل ہونے کے ساتھ ساتھ مکمل غذ ا بھی ہے جسے نہ صرف چھوٹی عمر کے بچوں میں انتہائی مقبولیت حاصل ہے بلکہ اسے ہر خوراک کو متوازن بنانے کیلئے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کاشتکار محکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف یا ماہرین زراعت کے مشوروں پر عملدرآمد کریں تو آلوکی مزید بہترین فصل حاصل کی جا سکتی ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=366189