اسلام آباد۔29دسمبر (اے پی پی):پاکستان کارپٹ مینو فیکچررزاینڈ ایکسپورٹر ز ایسوسی ایشن کے چیئرمین میاں عتیق الرحمان اور وائس چیئرمین ریاض احمد نے کہا ہے کہ ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت سے وابستگی رکھنے والے آئندہ برس 14سے17جنوری تک فرینکفرٹ میں منعقد ہونے والی عالمی نمائش ” ہیم ٹیکسٹائل ”کو وزٹ کرکے مستقبل کے مواقعوں کے حوالے سے جائزہ لیں گے ،ڈومو ٹیکس نمائش کا انعقاد نہ ہونے کی وجہ سے قوی امکان ہے کہ 2026میں ہونے والی ”ہیم ٹیکسٹائل ”نمائش میں بھرپورشرکت کی جائے گی ۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی پاکستان کی جانب سے عالمی نمائشوں میں پاکستانی مینو فیکچررز اوربرآمد کنند گان کی شرکت کو یقینی بنانے کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات قابل ستائش ہیں ۔
فرینکفرٹ میں ہونے والی دنیا کی سب سے بڑی نمائش ” ہیم ٹیکسٹائل” کو وزٹ کرنے والے ہاتھ سے بنے قالینوں کے مینو فیکچررز اور برآمد کنندگان پر زور دیا گیا ہے کہ وہ مستقبل کے مواقعوں کو پیش نظر رکھ کر مختلف ممالک سے آنے والے درآمد کنندگان سے ملاقاتیں کریں تاکہ 2026میں ہونے والی ” ہیم ٹیکسٹائل ” نمائش کے حوالے سے منصوبہ بندی کرنے میں مدد مل سکے ۔ ہم امید رکھتے ہیں کہ ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی پاکستان 2026میں ہونے والی عالمی نمائش ” ہم ٹیکسٹائل ”میں ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت سے وابستہ لوگوں کو شرکت میں بھرپور سپورٹ مہیا کرے گی اور نمائش میں سٹالز کے حصول میں بھی مدد فراہم کی جائے گی ۔ نا مساعد حالات کے باوجود ہماری یہ کوشش رہی ہے کہ دنیا بھر میں منعقد ہونے والی عالمی نمائشوں میں پاکستان کا پرچم ضرور لہرایا جائے ۔میاں عتیق الرحمان اور ر
یاض احمد نے کہا کہ پاکستان کے ہاتھ سے بنے قالینوں کی پوری دنیا میں مانگ ہے تاہم موثر مارکیٹنگ نہ ہونے کی وجہ سے کارپٹ انڈسٹری لاکھوں ڈالر زکی ایکسپورٹ سے محروم ہے ،حکومت سے اپیل ہے کہ سٹیک ہولڈرز سے مل کر سنگل کنٹری نمائشوں کے انعقاد کے لئے بھی پالیسی مرتب کی جائے ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کرنا نا گزیر ہے اور ایسی عالمی نمائشوں میں شرکت کے ذریعے اس ہدف کو بآسانی حاصل کیا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم شکر گزار ہیں کہ ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے اس طرح کے ایونٹس کیلئے ہر ممکن تعاون فراہم کیا جاتا ہے لیکن ہماری درخواست ہے کہ ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کو درپیش مسائل کی وجہ سے اس پر زیادہ توجہ مرکوز کی جائے ۔