آئندہ سال مناسک حج سے متعلق سہولیات اورشکایات کے اندراج کو ڈیجیٹلائزڈ کیا جاسکے، وزیر اعظم کی قائم کردہ خصوصی کمیٹی کا فیصلہ

57
فری لانسرز اب اپنی ادائیگی پے پال کے ذریعے وصول کرسکیں گے، ڈاکٹر عمر سیف
فری لانسرز اب اپنی ادائیگی پے پال کے ذریعے وصول کرسکیں گے، ڈاکٹر عمر سیف

اسلام آباد۔27ستمبر (اے پی پی):وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن کے تعاون سے آئندہ سال مناسک حج سے متعلق سہولیات اورشکایات کے اندراج کو ڈیجیٹلائزڈ کیا جاسکےتاکہ عازمین حج کو تمام امور سے بروقت آگاہی ہو اور کسی بھی قسم کی شکایات کا اندراج اوراس کا فوری ازالہ کیا جاسکےگا۔ یہ فیصلہ وزیر اعظم کی قائم کردہ خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا جس کی صدارت نگراں وزیر آئی ٹی ڈاکٹر عمر سیف نے کی جبکہ شریک چیئرمین وزیر مذہبی امور انیق احمد بھی اجلاس میں شریک تھے۔

اجلاس کے دوران حکام نے حج آپریشن میں اب تک استعمال ہونے والے سسٹم کے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔نگراں وزیر آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن ڈاکٹر عمر سیف نے اس موقع پر کہا کہ وزیر اعظم کی ہدایت کے مطابق عازمین حج کی سہولت وآگاہی کیلئے موبائل ایپلی کیشن، ویب پورٹل کی تیاری کی جائے گی تاکہ مناسک حج سے متعلق سہولیات اورشکایات کے اندراج کو ڈیجیٹلائزڈ کیا جاسکے۔ اس سسٹم کے ذریعےحج آپریشن اور سہولیات سے متعلق عازمین حج اپنا فیڈ بیک ڈیجیٹل طور پر دے سکیں گے۔

ڈاکٹرعمرسیف نے ڈیجیٹلائزیشن کا عمل مکمل ہونے تک حج آپریشن کے موجودہ سسٹم کو فوری اپ گریڈ کرنے اور اس کی خامیاں دورکرنےکی ہدایت کی اور چیف ایگزیکٹیو نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کو ہدایت کی کہ ایکسپرٹ ٹیم وزارت حج میں تعینات کی جائے جو سسٹم کی نگرانی کرسکے۔ قبل ازیں کمیٹی کے شریک چیئرمین نگراں وزیر مذہبی امور انیق احمد نے کہا کہ حج آپریشن سےمتعلق موجودہ سسٹم کو اپ گریڈ کرنےکی ضرورت ہے، چاہتے ہیں وزارت آئی ٹی اس ضمن میں تیکنیکی اور ماہرانہ معاونت فراہم کرے۔

علاوہ ازیں نگراں وزیر آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن ڈاکٹر عمر سیف سے چین کے سفیر جیائو ژیڈونگ نے ملاقات کی۔ اس موقع پر چین سےآئی ٹی میں سٹریٹجک پارٹنرشپ، ٹیلی کام انفراسٹرکچر میں تعاون الیکٹرانک گاڑیوں کی تیاری کیلئے پاک چین اشتراک، چین کے تعاون سے لیتھیئم موبائل فون بیٹریز مائیکرو چپس، و دیگر ٹیلی کام مصنوعات کی مقامی سطح پر تیاری سمیت دیگر امور پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔

ڈاکٹرعمر سیف کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پاکستانی سٹارٹ اپس کوچینی مارکیٹ تک رسائی کیلئے دوطرفہ تعاون کا فروغ ناگزیر ہے۔یورپ ،امریکہ کی طرح چین پاکستانی آئی ٹی ایکسپورٹ کیلئے پرکشش مارکیٹ بن سکتا ہے۔ پاک چین نوجوانوں کے مابین ہم آہنگی اور ٹیکنالوجی پارٹنرشپ کو فروغ دینا ہوگا۔ کوشش ہے کہ پاکستانی درسگاہوں کے عالمی معیار کی چینی جامعات سے اشتراک کو بڑھایا جائے۔ انھوں نے کہا کہ ملک بھر میں آپٹیکل فائبر کیبل کا جال بچھانے کیلئے تمام مطلوبہ اقدامات کررہے ہیں۔