اسلام آباد ۔ 11 جون (اے پی پی) آئندہ مالی سال 2019-20ءکے وفاقی بجٹ میں قرض پر منافع کی کٹوتی کی شرح 10 فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کرنے کی تجویز ہے تاہم 36 ملین روپے سے زائد قرض پر منافع کی رقوم کل آمدن کا حصہ ہوں گی۔ منگل کو قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال 2019-20ءکا وفاقی بجٹ پیش کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے کہا کہ فی الحال قرض پر منافع کی آمدن پر علیحدہ سے پانچ ملین ، پانچ سے پچیس ملین اور پچیس ملین سے زائد قرض پر منافع پر بالترتیب 10 فیصد، 12.5 فیصد اور 15 فیصد کی شرح پر ٹیکس لگایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ منافع پر 15 فیصد،17.5 فیصد اور 20 فیصد کی شرح سے نظر ثانی کرنے کی تجویز ہے۔ قرض پر منافع کی کٹوتی کی شرح پر بھی نظرثانی کرکے 10 فیصد سے 15 فیصد اضافہ کرنے کی تجویز ہے۔ مزید برآں مذکورہ بالاالگ شرحوں کا 36 ملین روپے تک قرض پر منافع پر اطلاق ہوگا اور 36 ملین روپے سے زائد قرض پر منافع کی رقوم کل آمدن کا حصہ ہوں گی اور عمومی شرح پر ٹیکس لگے گا۔