آئینی ترامیم پر پارلیمان کی خصوصی کمیٹی نے مسودہ جات پر غور کیلئے سب کمیٹی تشکیل د ے دی

87

اسلام آباد۔12اکتوبر (اے پی پی):آئینی ترامیم پر پارلیمان کی خصوصی کمیٹی نے مسودہ جات پر غور کیلئے اعظم نذیر تارڑ کی سربراہی میں قانونی ماہرین پر مشتمل سب کمیٹی تشکیل دیدی ہے جبکہ وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ موجودہ چیف جسٹس کی مدت 25 اکتوبر کو ختم ہو رہی ہے اور آئین کے مطابق سینئر ترین جج کی تعیناتی کا نوٹیفیکیشن کر دیا جائے گا۔ پارلیمانی کمیٹی میں آئینی عدالت کے قیام ، جوڈیشل کمیشن کی تشکیل نو اور ججوں کی کارکردگی کی جانچ کے نظام پر غور کیا گیا ہے۔

ہفتہ کو کمیٹی کا اجلاس سید خورشید شاہ کی سربراہی میں منعقد ہوا جس میں کمیٹی کے اراکین ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار، سید نوید قمر، سینیٹر کامران مرتضی، وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، عرفان صدیقی، بیرسٹر گوہر، عمر ایوب خان، محمد اعجاز الحق، فاروق ستار، شیری رحمان اور انوشہ رحمان سمیت دیگر کمیٹی ممبران نے شرکت کی۔ بعد ازاں اجلاس کے حوالہ سے میڈیا کو مختصر بیان میں وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اجلاس کے دوران آئینی ترامیم کے حوالہ سے مسودہ جات پر بات ہوئی، اجلاس میں قانونی ماہرین پر مشتمل ذیلی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں بیرسٹر گوہر، کامران مرتضی، انوشہ رحمان شامل ہیں جبکہ میں اور نوید قمر بھی اس کا حصہ ہوں گے، یہ کمیٹی منگل تک مسودہ جات پر غور کرے گی۔

انہوں نے بتایا کہ اجلاس کے دوران آئینی عدالت کے قیام، ججوں کی کارکردگی کی جانچ کے میکنزم اور جوڈیشل کمیشن کی تشکیل نو کے حوالہ سے غور کیا گیا، کسی بھی نئے ادارے کے قیام کیلئے بہت سی ترامیم اور لوازمات پورے کرنے ہوتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے موجودہ چیف جسٹس 25اکتوبر کو سبکدوش ہو رہے ہیں، آئین پاکستان میں اگر سینئر ترین جج کو چیف جسٹس تعینات کرنے کا لکھا ہے تو وہی چیف جسٹس ہوں گے اور ان کی تقرری کا نوٹیفیکیشن 25 اکتوبر کو حکومت جاری کر دے گی جس میں ان کے حلف کی تاریخ اور جگہ کا بھی تعین ہو گا۔