22.4 C
Islamabad
پیر, ستمبر 1, 2025
ہومقومی خبریںآئینی ترمیم پر پاکستان پیپلز پارٹی کا موقف واضح ہے ،ہم تمام...

آئینی ترمیم پر پاکستان پیپلز پارٹی کا موقف واضح ہے ،ہم تمام سٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں ، شازیہ مری اور پلوشہ خان کی پریس کانفرنس

- Advertisement -

اسلام آباد۔25ستمبر (اے پی پی):پاکستان پیپلز پارٹی کی خواتین رہنمائوں نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم پر پی پی کے موقف سے واضح ہے کہ ہم تمام سٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں ،میثاق جمہوریت بڑی سیاسی جماعتوں کے درمیان معاہدہ ہوا تھا جس کے تحت آئینی وفاقی عدالت کا قیام ضروری ہے ۔

ان خیالات کا اظہار بدھ کو پاکستان پیپلز پارٹی کی سیکرٹری اطلاعات شازیہ مری نے سینیٹر پلوشہ خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ شازیہ مری نے کہا کہ آئینی ترمیم پر پی پی کا موقف واضح ہے کہ پی پی پی تمام سٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر چلنا چاہتی ہے ، میثاق جمہوریت بڑی سیاسی جماعتوں کے درمیان معاہدہ ہوا تھا ، آئینی وفاقی عدالت کا قیام ضروری ہے ، شہید ذوالفقار علی بھٹو کیس میں انصاف لینے میں 45 سال لگ گئے ، شہید ذوالفقار علی بھٹو کو قتل کیا گیا ،

- Advertisement -

ان کو پھانسی کی سزا سنائی گئی ،آج بھی لوگ اپنے جائز فیصلوں کے لئے سالوں سال انتظار کرتے ہیں ،عدالت سیاسی فیصلے سننے میں مصروف ہے، عدالت 10 سے 15 فیصد عام عوام کے کیسز سنتی ہیں اور 80 فیصد سیاسی کیسز سنتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو نے کہا کہ صوبوں میں بھی آئینی عدالت بنا سکتے ہیں ،ہم نہیں چاہتے کہ عوام انصاف لینے کے لئے انتظار کرتی رہے ،جتنا وقت عدالت لگا رہی ہے باقی 85فیصد وقت آئینی کیسز میں وقت لگتا ہے

،ایک جماعت ہے جس نے نام انصاف رکھا ہوا ہے مگر اسے ایک شخص کے لئے انصاف چاہئے ، یہ آئینی ترمیم چیف جسٹس کے اختیارات کم کرنے کے لئے نہیں بلکہ پاور آف شیئرنگ ہے ،پارلیمنٹ کا کام قانون سازی کرنا ہے ،اداروں کے مفاد میں بات کریں شخصیات پر بات نہ کی جائے، اداروں نے ماضی کی غلطیاں تسلیم کیں ۔ شازیہ مری نے کہا کہ پارلیمنٹ قانون سازی کا حق رکھتی ہے، پارلیمنٹ کو قانون سازی سے صرف سیاست کے لئے روکا جاتا ہے ،

ہےپی پی کسی شخص کے لئے عدالتی اصلاحات نہیں چاہتی ،بینظیر بھٹو نے خود کہا تھا کہ اس ملک کو آئینی عدالت کی ضرورت ہے ۔ سینیٹر پلوشہ خان نے کہا کہ ملک میں مذموم ایجنڈے کے تحت آگ بھڑکائی جارہی ہے ،ہمارے لئے میثاق جمہوریت پر عمل ضروری ہے ،میثاق جمہوریت شہید بی بی کا نامکمل کام ہے ، بلاول بھٹو زرداری پر فرض ہے کہ بی بی کا کام پورا کریں

،آئینی عدالت سے وفاق مضبوط ہوتا، 2006 میں عمران خان نے اس کو سپورٹ کیا تھا، ان کے پاس کوئی ڈرافٹ اس کے متبادل ہے تو لے آئیں ،تحریکِ انصاف کو 2006 میں میثاق جمہوریت پر اعتراض نہیں تھا، آج پی ٹی آئی کو آئینی عدالت پر اعتراض کیوں ہو رہا ہے، اس عدالت کے قیام سے کسی ایک صوبے کی اجارہ داری نہیں ہوگی ،عمران خان کے لئے بین الاقوامی اخبارات میں آرٹیکل چھپتے ہیں

،اسرائیل کے اخبارات میں پہلے کبھی کسی پاکستانی لیڈر کی کوریج نہیں کی ،یہ وہی ملک ہے جس نے ہمارے نیوکلیئر پروگرام پر حملہ آور ہونے کی کوشش کی ،یہ وہی قوتیں ہیں جو اس جماعت کو فنڈز دیتی ہیں، کیوں ان قوتوں کے دل میں اس شخص کے لئے جگہ ہے، ہم سب نے اس شخص کو بھانپ لیا ہے ،مسلم لیگ (ن) اور پی پی وہاں آرٹیکل نہیں لکھوا سکتیں ۔

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں