آئین اورپارلیمان کے ساتھ کھڑے ہیں ،1973 کے آئین کو محفوظ ر کھنے والے لاکھوں سیاسی کارکنوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ، وفاقی وزیرمواصلات مولانا اسعد محمود کا قومی آئینی کنونشن سے خطاب

141

اسلام آباد۔10اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیرمواصلات مولانا اسعد محمودنے کہاہے کہ فارن فنڈڈ جماعتوں کو ملک کوبین الاقوامی چوک بنانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، قوم کے مفاد کومقدم رکھتے ہوئے فیصلے کئے جا ئیں ۔

پیرکوقومی اسمبلی میں منعقدہ قومی آئینی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرمواصلات مولانا اسعد محمودنے کہاکہ وہ مختلف سیاسی جماعتوں کے ان لاکھوں سیاسی کارکنوں کوخراج تحسین پیش کرنا چاہتے ہیں جنہوں نے آج تک 1973کے آئین کو محفوظ رکھاہے۔اکابرین کی جدوجہدکے نتیجہ میں اس ملک کیلئے آئین بنایا گیا، 1973 کے آئین کے بعد ضیاء الحق اورمشرف نے مارشل لاء لگایا اورعدالتوں نے نظریہ ضرورت کے تحت ان کونہ صرف جائز قراردیا بلکہ فردواحد کوآئین میں ترامیم کی اجازت بھی دی گئی، انہوں نے کہاکہ خارجہ پالیسی کاتعین ایوب، ضیاء اورمشرف کرتے چلے آرہے ہیں،

یہ پالیسی اس ایوان کو کرنا ہو گی ، انہوں نے کہاکہ ہم پڑوسی ممالک کے ساتھ بہترتعلقات چاہتے ہیں، ہم چین کے ساتھ معاشی معاہدوں پرعمل درآمد چاہتے ہیں، ہم افغانستان میں افغانستان کی حکومت کوتسلیم کیا جائے، ہم ایران کے ساتھ اقتصادی تعلقات قائم کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ دنیا بھرکی بین الاقومی تنظیمیں یہاں اپنے غلام سیاسدانوں اور فارن فنڈڈجماعتوں کی مدد کرتی ہے، وہ آئین کی شکل بگاڑتے ہیں، وہ عدالتی نظام کوبگاڑتے ہیں اورقوم کوتقسیم کرتے ہیں، پاکستان میں کیوں فارن فنڈڈ پارٹیوں کوپروان چڑھایا جارہاہے، ہمیں ان فارن فنڈڈ پارٹیوں سے مذاکرات پرکیوں مجبورکیا جارہاہے، ہم مذاکرات پاکستانیوں اورپاکستان کی ان پارٹیوں سے کریں گے جو بین الاقوامی ایجنڈہ پرعمل پیرانہ ہوں، ہمیں پشتون، بلوچ، سرائیکی قوم پرستوں سے بھی بات کر نی چا ہیئے۔انہوں نے کہاکہ آئین کے ساتھ اسلامی نظریاتی کونسل کام کررہاہے،

کیوں ان کی متفقہ سفارشات کو اس پارلیمان میں پیش نہیں کیاگیا، اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات مکمل ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم آج بھی آئین اورپارلیمان کے ساتھ کھڑے ہیں، یہاں پرفراڈئیے آتے ہیں، ضیاء الحق نے بھی اسلام کا نعرہ لگایا اور اب ایک فراڈیہ بھی ریاست مدینہ کانام لے رہاہے مگر اسلام پسندوں نے ہمیشہ ایسے فراڈیوں کومستردکیاہے۔ انہوں نے آئین کی تشکیل میں کرداراداکرنے والے تمام رہنماوں کوخراج تحسین پیش کیا اورکہاکہ ہمارے اکابرین نے قربانیاں اس لئے نہیں دی تھیں کہ یہاں فارن فنڈڈ جماعتیں ملک کوبین الاقوامی چوک بنادیں جہاں کرایہ پرسیاستدان دستیاب ہوں۔ملک کیلئے فیصلے کرنے کی ضرورت ہے۔