آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس بھجوایا جائے ،وزیر دفاع کا قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال

271
Defense Minister Khawaja Muhammad Asif
خواجہ محمد آصف نے کشمیر، فلسطین اور دہشت گردی کا مسئلہ عالمی فورم پر کھل کر اٹھانے پر وزیراعظم کی تعریف

اسلام آباد۔15مئی (اے پی پی):وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے مطالبہ کیا ہے کہ پارلیمنٹ کی کمیٹی بنا کر ایک شخص کی بے جا حمایت کے واقعات کی چھان بین کی جائے اور آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس بھجوایا جائے ، وقت آگیا ہے کہ پارلیمنٹ اس صورتحال میں اپنا آئینی کردار ادا کرے ۔ پیر کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کی عدلیہ کی 75 سالہ تاریخ میں ایسے ایسے واقعات ہوئے ہیں جنہوں نے ملک پر گہرے اثرات مرتب کئے ہیں انہوں نےکہا کہ عدلیہ کے فیصلوں سےبظاہر سیاسی حمایت نظر آرہی ہے ۔ دو، تین کے فیصلے کی کوئی آئینی وقعت نہیں، اس کا مقصد عمران خان کو ریلیف دینا ہے ، وقت آگیا ہے کہ پارلیمنٹ سپریم جوڈیشل کونسل کو مس کنڈکٹ کا ریفرنس ارسال کرے ۔

آئین اور قانون نے ہمیں جو اختیار دیا ہے اس کا استعمال کیا جائے ۔ 63 اے کو ری رائٹ کرکے آئین کی ہیئت ہی بدل دی گئی ۔ کور کمانڈر کے گھر پر حملہ اورشہدا کی یادگاروں کی بے حرمتی کرنے والوں کو تحفظ فراہم کیا جارہا ہے ۔ قائد اعظم کے گھر پر حملہ کیا گیا ، کیا ۔ یہ کہا گیا کہ مجھے آپ کو دیکھ کر خوشی ہوئی ۔ انہوں نےکہا کہ ایک قاضی جب ایک مجرم کو دیکھ کر کھڑے ہوئے تو حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی نے انہیں ڈی ٹوٹیفائی کر دیا تھا ۔ میرا مطالبہ ہے کہ پارلیمنٹ سپریم جوڈیشل کونسل کو ریفرنس بھجوائے ۔

نواز شریف کی بیوی دم توڑ رہی تھی مگر اسے فون کی سہولت نہ دی گئی مگر عمران خان کو کسٹڈی میں سہولت فراہم کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ اس ایوان کی ایک کمیٹی قائم کرکے آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت ریفرنس بھجوایا جائے ۔ یہ شخص اپنے مفادات کے علاوہ کسی کے ساتھ وفا نہیں کر سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ ملک ریاض کے پیسے کو القادر ٹرسٹ میں استعمال کیا گیا ۔ بنی گالہ میں اڑھائی سو کنال زمین حاصل کی گئی ۔ نواز شریف اور شہباز شریف کے خلاف انکوائریوں پر بڑی رقم خرچ کی گئی ۔

این سی اے نے انہیں بری الذمہ قرار دیا ۔ عمران خان اس کیس کی بھی تحقیقات کر سکتے تھے ۔ میں نے جب یہ معاملہ اٹھایا تو ملک ریاض نے مجھے فون کیا اور کہا کہ ” خواجہ صاحب چھڈو کی کردے او "ا انہوں نےکہا کہ چادر اور چاردیواری کی بات کرتے ہیں انہوں نے اپنے دور میں مریم نواز اور دیگر خواتین کی چادر اور چادیواری کا تحفظ کیوں نہیں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ طارق رحیم کی لیک ہونے والی وڈیو کے مطابق فیصلہ ہوا ، یہ انصاف کے نظام کا مذاق ہے ۔ پرچہ ایک دن پہلے آئوٹ ہوا جس سے انصاف کے نظام کی رسوائی ہوئی ۔ اس ملک کے نظام نے انہیں عزت دی ہوئی ہے جس کا پاس کیا جانا جاہیئے ۔

انصاف اور عدل کا حکم اللہ تعالی نے دیا ہے اس کا مذاق نہیں بننا چاہیئے ۔ پارلیمنٹ کو آئین کے تحت حاصل اختیارات کو بروئے کار لایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ اس تمام کارروائی کا مقصد صرف یہ ہے کہ ستمبر میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ چیف جسٹس نہ بنیں ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایک اور کمیٹی بنا کر عدلیہ میں چا رلاکھ زیر التوا مقدمات کا بھی جائزہ لیا جائے ۔انہوں نے کہا کرنل شیر خان شہید کے مجسمہ کو بھی توڑا گیا اور بے حرمتی کی گئی ۔ پوری قوم اپنے شہدا کی مقروض ہے کیونکہ انہوں نے ہمارے کل کے لئے اپنی جانیں قربان کی ہیں ۔