اسلام آباد۔9جون (اے پی پی):وزیر خزانہ سینیٹرمحمداسحاق ڈارنے کہاہے کہ آئی ایم ایف پروگرام حکومت کی اولین ترجیح ہے، 9 ویں جائزہ کی تمام شرائط کوپوراکردیاگیاہے۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں بجٹ تقریر کے دوران وزیر خزانہ نے کہاکہ آئی ایم ایف پروگرام کی تکمیل پاکستان کے لئے انتہائی اہم تھی لیکن تحریک انصاف کی حکومت نے اس نازک صورتحال میں حالات کو جان بوجھ کر خراب کیا، پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں سبسڈی کے ذریعے کمی کر دی،
ایسے اقدامات اٹھائے جو کہ آئی ایم ایف کی شرائط کی خلاف ورزی تھی، سابقہ حکومت کے وزیر خزانہ نے فون کر کے دو صوبائی وزراء خزانہ پر شدید دبائو ڈالا کہ وہ اپنا قومی فریضہ انجام نہ دیتے ہوئے آئی ایم ایف کے پروگرام کو سبوتاژ کریں، یہ اقدامات نئی حکومت کے لئے بارودی سرنگیں بچھانے کے مترادف تھے جن سے مالی خسارے میں اضافہ ہوا اور پاکستان اور آئی ایم ایف کے تعلقات کو شدید نقصان پہنچایا جبکہ چور مچائے شور کے مترادف ان تمام حالات کی ذمہ داری نئی حکومت پر ڈالنے کی کوشش کی، انہیں یقین تھا کہ معاشی حالات اتنے خراب ہو جائیں گے کہ کوئی پاکستان کو ڈیفالٹ سے نہیں بچا سکے گا، یہ انتہائی غیر ذمہ دارانہ طرز عمل تھا، تاہم وزیراعظم شہباز شریف اور اتحادی جماعتوں کے بھرپور تعاون سے ایسے معاشی فیصلے کئے جا رہے ہیں جن کی وجہ سے ان ملک دشمن لوگوں کے عزائم پورے نہیں ہو پا رہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ موجودہ اتحادی حکومت نے اقتدار میں آتے ہی آئی ایم ایف پروگرام کو بحال کرنے کی کوشش کی، حکومت کو علم تھا کہ پاکستان کو معاشی بحالی کے لئے انتہائی مشکل اقدامات اٹھانا پڑیں گے جس کی وجہ سے عوام کو مہنگائی اور غربت میں اضافے کا سامنا کرنا پڑے گا، روپے کی قدر میں کمی اور شرح سود میں تیزی سے اضافے کے نتیجہ میں معاشی مشکلات میں اضافہ ہوا، حکومت نے سیاست نہیں ریاست بچائو پالیسی پر عمل کیا، اپنی سیاسی ساکھ کی قربانی دے کر معیشت کی بحالی کو ترجیح دی۔