آئی ایم ایف کو آگاہ کر دیا کہ ابھی بجلی کے نرخ بڑھانے کا وقت نہیں ہے، تابش گوہر

73
توانائی کے شعبہ کی بہتری کے لئے بجلی کی پیداوار ، تقسیم و ترسیل کی مربوط اور موثر منصوبہ بندی کی ضرورت ہے، تابش گوہر

اسلام آباد۔13اپریل (اے پی پی):وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے توانائی و پٹرولیم تابش گوہر نے کہا ہے کہ ملک کی معیشت بجلی کے نرخوں میں اضافے کی متحمل نہیں ہو سکتی، آئی ایم ایف کو آگاہ کر دیا کہ ابھی بجلی کے نرخ بڑھانے کا وقت نہیں ہے، صنعتی صارفین پر اگر بجلی کے نرخوں کے حوالے سے مزید بوجھ ڈالا جائے تو اس سے معیشت پر منفی اثر پڑے گا، جیسے ہی کابینہ فیصلہ کر دے گی تو آئی پی پیز کو رقوم کی ادائیگی کر دی جائے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کے ساتھ ہماری ابتدائی اور رسمی بات چیت ہوئی ہے، ملک کی معیشت کی رفتار بہتر ہو رہی ہے لیکن اس کے باوجود ابھی معیشت غیر مستحکم ہے، کورونا کی تیسری لہر پاکستان سمیت پوری دنیا میں آ چکی ہے، اس صورتحال میں ہم ملک کی معیشت کو کسی قسم کی ٹھیس نہیں پہنچانا چاہتے۔

معاون خصوصی نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں ملک کی معیشت بجلی کے نرخوں میں مزید اضافے کی متحمل نہیں ہو سکتی، ملک کے غریب طبقے کو سبسڈی دینا حکومت کی ذمہ داری ہے لیکن متوسط طبقہ، تجارتی اور صنعتی صارفین پر اگر بجلی کے نرخوں کے حوالے سے مزید بوجھ ڈالا جائے تو اس سے معیشت پر منفی اثر پڑے گا اور ہم نہیں چاہتے کہ معیشت کو کوئی ٹھیس پہنچائی جائے،

اس حوالے سے ہم نے آئی ایم ایف کو بھی آگاہ کیا ہے کہ ابھی ایسا وقت نہیں ہے کہ بجلی کے نرخوں میں مزید اضافہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ دو سے تین سال میں گردشی قرضے کے بہائو کو کم سے کم یا صفر پر لانے کے لئے ہمیں اپنی کارکردگی کو مزید بہتر کرنا ہے،

آئی پی پیز کے ساتھ بجلی کے معاہدوں کی قیمت پر بھی ہمیں نظرثانی کرنا ہوگی، وزارت خزانہ کی جانب سے ملنے والی سبسڈی کی رقم میں دو سے اڑھائی گنا اضافہ کرنا ہے، اس کے باوجود تقریباً 600 ارب روپے کی اضافی ادائیگی ہمیں کرنی ہے۔