آئی ایم ایف کے عملے کا دورہ پاکستان مکمل

113

اسلام آباد۔16نومبر (اے پی پی):بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی ٹیم نے وفاقی اور صوبائی حکومت، اسٹیٹ بینک کے ساتھ ساتھ نجی شعبے کے نمائندوں کے ساتھ اقتصادی پیشرفت اور پالیسیوں پر بات چیت کے لیے پاکستان کا دورہ کیا۔ہفتہ کو یہاں جاری ہونے والی ایک پریس ریلیز میں کہا گیا کہ آئی ایم ایف کے عملے اور پاکستانی حکام نے اقتصادی پالیسی اور کمزوریوں کو کم کرنے اور مضبوط اور پائیدار ترقی کی بنیاد رکھنے کے لیے اصلاحاتی کوششوں پر تعمیری بات چیت کی۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مشن نےناتھن پورٹر کی قیادت میں 12 سے 15 نومبر 2024 تک پاکستان کے کا دورہ کیا۔

دورے کے دوران آئی ایم ایف کی ٹیم نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں اور اسٹیٹ بینک کے سینئر حکام کے علاوہ نجی شعبے کے نمائندوں سے ملاقاتیں کیں۔دورے کے اختتام پرناتھن پورٹر نے بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ ہم نے حکام کے ساتھ ان کی اقتصادی پالیسی اور کمزوریوں کو کم کرنے اور مضبوط اور پائیدار ترقی کی بنیاد رکھنے کے لیے اصلاحات کی کوششوں پر تعمیری بات چیت کی۔ہم نے صوبوں کو زیادہ سماجی اور ترقیاتی ذمہ داریاں منتقل کرنے کی محتاط مالیاتی پالیسیوں، غیر استعمال شدہ ٹیکس اڈوں سے محصولات کو متحرک کرنے کی ضرورت سے اتفاق کیا۔

س کے علاوہ اس شعبے کی عملداری کو بحال کرنے کے لیے ساختی توانائی کی اصلاحات اور تعمیری کوششیں بہت اہم ہیں اور پاکستان کو معیشت میں ریاستی مداخلت کو کم کرنے اور مسابقت کو بڑھانے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں جس سے ایک متحرک نجی شعبے کی ترقی کو فروغ دینے میں مدد ملے گی ۔

مضبوط پروگرام پر عمل درآمد تمام پاکستانیوں کے معیار زندگی میں بہتری لاتے ہوئے ایک زیادہ خوشحال اور زیادہ جامع پاکستان بنا سکتا ہے۔”2024 کی ایکسٹینڈ فنڈ فیسلٹی (ای ایف ایف) کے ذریعے تعاون یافتہ اقتصادی اصلاحات کے لیے حکام کی جانب سے عزم کی تصدیق سے ہمیں حوصلہ ملا ہے۔ پہلے ای ایف ایف کے جائزے سے منسلک اگلا مشن 2025 کی پہلی سہ ماہی میں متوقع ہے۔