اقوام متحدہ۔22جون (اے پی پی):بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) نے ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی بمباری کے بعدکل پیر کو ویانا میں اپنے ہیڈکوارٹرز میں ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے۔ آئی اے ای اے نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے پیر کو برسلز کا اپنا دورہ منسوخ کر دیا ہےا، جہاں وہ یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کرنے والے تھے، اب وہ ویانا میں رہیں گے جہاں آئی اے ای اے کے گورنرز کا بورڈ موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے بیٹھے گا۔
ایران کے نیشنل نیوکلیئر سیفٹی سسٹم سینٹر نے ایک بیان میں کہا کہ امریکی بمباری کے بعد کسی قسم کے تابکاری کے اخراج کا خدشہ نہیں اورمذکورہ علاقوں کے ارد گرد رہنے والے شہریوں کو بھی کسی قسم کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔آئی اے ای اےنے ایکس پر ایک پوسٹ میں تصدیق کی ہے کہ آف سائٹ تابکاری کی سطح میں کوئی اضافہ رپورٹ نہیں ہوا۔ بمباری کے فوراً بعد یورپی کونسل کے صدر انتونیو کوسٹا نے ایکس پر ایک پوسٹ کی جس میں انہوں نے کہا کہ میں تمام فریقین سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ تحمل دکھائیں اور بین الاقوامی قانون اور جوہری سلامتی کا احترام کریں۔
ایران کی پارلیمنٹ کے خارجہ تعلقات کمیٹی کے سربراہ عباس گلرو نے ایرانی نیوز ایجنسی تسنیم کو بتایا کہ امریکی حملوں کے نتیجے میں ایران کو جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (این پی ٹی) سے دستبردار ہونے کا قانونی حق حاصل ہو گیا ہے ۔ یہ معاہدہ جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو محدود کرنے کے لیے کیا گیاتھا۔