آئی سی آر سی اور این ایف ڈبلیو ڈی کے زیر اہتمام معذور خواتین کو درپیش مسائل پر ایک قومی مکالمہ کا انعقاد

192

اسلام آباد۔13دسمبر (اے پی پی):پاکستان میں معذور خواتین کے موجودہ حالات کا جائزہ لینےاور ان کو درپیش چیلنجز کو اجاگر کرنے کے لیے انٹرنیشنل کمیٹی آف دی ریڈ کراس (آئی سی آر سی) اور نیشنل فورم آف وومن وِد ڈِس ایبیلیٹیز (این ایف ڈبلیو ڈی ) کے اشتراک سے منگل کو یہاں ’’نیشنل سمٹ فار دی امپاورمنٹ آف وومن وِد ڈِس ایبیلیٹیز‘‘ کا انعقاد کیا گیا۔  اس سمٹ کے تحت ملک بھر سے زائد معذور خواتین، نمائندہ اداروں، متعلقہ حکام اور انسانی تعمیر و ترقی کے لیے کام کرنے والی تنظیموں پر مشتمل سو سے زائد شرکاء کا اکٹھ ہوا تاکہ ان راستوں کی نشاندہی ہوسکے جن پر معذوروں کی شمولیت کے لیے ماحول تشکیل دینے کا سفر مزید آگے بڑھایا جاسکے۔

سمٹ کے شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے این ایف ڈبلیو  ڈی کی سی ای او آبیہ اکرم نے کہا کہ معذور خواتین کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے اور ان کو خود مختار بنانے میں ایک ایسے ماحول کا کردار کلیدی ہے جو رکاوٹوں سے پاک ہو، یہ مقصد تب تک حاصل نہیں کیا جاسکتا جب تک ان خواتین کی آواز کو مرکزی دھارے اور فیصلہ سازی کے عمل میں شامل نہ کرلیا جائے۔

آئی سی آر سی کے مشیر برائے سوشل انکلوژن محمد اقبال نے کہا کہ پاکستان میں زندگی کے تمام شعبوں میں معذور بچیوں اور خواتین کی شمولیت کے لیے فوری کوششوں کی ضرورت ہے، اس میں ان کی وکالت، شعبہ جاتی سطح پر صلاحیت سازی کے پروگرام ترتیب دینا اور کثیر الجہتی ایجنسیوں کے تعاون سے ان کے لیے سپورٹ کے امکانات کو بڑھانا شامل ہے۔ سمٹ کے شرکاء نے انفرادی اور ماحولیاتی ضروریات کی بنیاد پر جامع پالیسیوں اور خدمات کی فراہمی کو ڈیزائن کرنے کے لیے (معذور افراد کے) ڈیٹا کو الگ رکھنے کے لیے منظم کوششوں کی ضرورتوں پر زور دیا۔

انہوں نے مروجہ چیلنجوں پر تبادلہ خیال کے ساتھ ساتھ کارامد تجربات کو بھی سامنے رکھا جبکہ خواتین کی بھرپور شراکت کے ساتھ ساتھ امتیازی سلوک اور ہتک سے نمٹنے کے طریقوں کے لیے سفارشات بھی پیش کی گئیں ۔سمٹ میں ہونے والی بات چیت کے نتیجے میں استعدادِ کار کو بڑھانے، وکالت اور شراکت داری کے فروغ کے لیے ایکشن پلان تشکیل دیاگیا تاکہ فیصلہ سازی اور پالیسی سازی کے عمل میں معذور لڑکیوں، خواتین اور ان کی نمائندہ تنظیموں کو شامل کرنے میں آسانی ہو۔

تقریب میں شریک فوزیہ لونی نے کہا کہ پاکستان میں معذور افراد کی معاشرتی عدمِ شمولیت کے معاملے کو عورتوں اور لڑکیوں کے نقطہ نظر سے دیکھنا اور سمجھنا بہت ضروری ہے، ہم اِس ڈائیلاگ کے ذریعے اس خلا کو پُر کرنے پر آئی سی آر سی کے شکر گزار ہیں۔واضح رہے کہ آئی سی آر سی 1984  سے پاکستان میں مقامی اداروں اور حکام کی شراکت سے معذور افراد کی سماجی شمولیت اور بحالی کی پائیدار سہولیات تک رسائی کے لیے جسمانی بحالی کا پروگرام چلا رہی ہے۔

آئی سی آر سی کے ڈِس ایبیلیٹی وژن 2030  کا مقصد جامع، قابلِ رسائی، محفوظ، باوقار، مبنی بر انسانیت اقدامات کو ڈیزائن کرنا، معذور افراد کے لیے کام کے ماحول کو بہتر بنانا اور قانون و پالیسی کے ایسے ماحول کو تشکیل دینا ہے جو انسانی سرگرمیوں میں ان کی شمولیت کو فروغ دینا ہے۔