اسلام آباد۔31مئی (اے پی پی):پاکستان کے نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع بڑھانے اور ہنر مندی کی تربیت کے لیے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی)اور بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ نے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ اس اقدام کو ملک کے نوجوانوں کو مارکیٹ سے متعلقہ مہارتوں سے لیس کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جس سے روزگار کے بین الاقوامی مواقع تک رسائی ممکن ہو گی۔یہ فیصلہ بی ای او ای کے ڈائریکٹر جنرل محمد طیب کے آئی سی سی آئی کے دورے کے دوران کیا گیا جہاں انہوں نے آئی سی سی آئی کے صدر ناصر منصور قریشی سے تفصیلی ملاقات کی۔
اس موقع پر ڈائریکٹر بی ای او ای فرخ جمال بھی موجود تھے۔اپنے خطاب میں ڈی جی بی ای او ای محمد طیب نے پاکستانی نوجوانوں کی وسیع صلاحیتوں کو نوٹ کیا اور ان کی صلاحیتوں کو مؤثر طریقے سے استعمال کرنے کے لیے صنعت اور اکیڈمی کے مضبوط روابط کی اہمیت کو اجاگر کیا ۔انہوں نے تسلیم کیا کہ "نجی شعبہ جدت، کاروبار کی ترقی اور قومی ترقی کے لیے مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔”انہوں نے اس موقع پر آئی سی سی آ میں افرادی قوت اور ایکسپورٹ کے کنوینر عمر قریشی کو کوآرڈینیشن کے لیے فوکل پرسن مقرر کرنے کا بھی اعلان کیا۔
آئی سی سی آئی کے صدر ناصر منصور قریشی نے چیمبر کے اپنے ممبران کے لیے اٹھاے گے اقدامات بالخصوصای آر پی سسٹم کا ذکر کیا۔ انہوں نے حکومت اور نجی شعبے کے درمیان پل کے طور پر آئی سی سی آئی کے کردار کا اعادہ کیا اور نوجوانوں کو عملی مہارتوں سے آراستہ کرنے کی فوری ضرورت پر بھی زور دیا، جس سے وہ ملازمت کے متلاشیوں کے بجائے روزگار تخلیق کرنے والے بن سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد کاروباری افراد کو ضروری سہولیات کی فراہمی اور گرین پاسپورٹ کی عالمی حیثیت کو بڑھانا ہونا چاہیے۔محمد اشتیاق قریشی کوآرڈینیٹر صدر ایف پی سی سی برائے اوورسیز پاکستانیز و ایچ آر نے بھی اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔اس موقع پر پاکستان اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین فہیم اقبال چوہدری، آئی سی سی آئی کے صدر کے مشیر نعیم صدیقی اور دیگر بھی موجود تھے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=603698