اسلام آباد ۔ 21 دسمبر (اے پی پی) وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ آئی ٹی ٹیلی کام سیکٹر کو باقاعدہ صنعت کا درجہ دیا جائے گا، آئی ٹی ٹیلی کام پالیسی آئندہ سال 2019ءکے اوائل میں جاری کی جائے گی، آئی ٹی اور ٹیلی کام سیکٹر کی دو الگ الگ ذیلی ٹاسک فورسز قائم کی جائیں گی، ہیومن ریسورسز کمیٹی قائم کی جائے گی جو اپنی رپورٹ 6 ہفتے کے اندر وزارت کو پیش کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعظم کی ٹاسک فورس برائے آئی ٹی ٹیلی کام کے گذشتہ روز پہلے اجلاس کے موقع پر ”اے پی پی“ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوںنے کہا کہ ٹیلی کام اور آئی ٹی دو الگ الگ شعبے ہیں، ٹاسک فورس کی دو الگ الگ کمیٹیاں قائم کی جائیں گی تاکہ صحیح معنوں میں ہر شعبہ ترقی کی طرف گامزن ہو سکے۔ خالد مقبول نے کہا کہ بدقسمتی سے گذشتہ ادوار میں آئی ٹی کے شعبہ پر کوئی خاطر خواہ توجہ نہ دیئے جانے پر ہمارے نوجوانوں کو اس شعبہ میں کوئی زیادہ پذیرائی حاصل نہ ہو سکی، اس لئے ٹاسک فورس کی تجاویز کے پیش نظر فیصلہ کیا گیا ہے کہ آئی ٹی اور ٹیلی کام کو باقاعدہ صنعت کا درجہ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس صنعت کی ترقی کیلئے جو قانون سازی ضروری ہو گی، کی جائے گی، قانون سازی کیلئے آج سے ہی کام کا آغاز کیا جائے گا۔