آئی پی پیز کے معاہدے قوم کے گلے کا پھندہ بن چکے ہیں، مراد سعید

93

اسلام آباد۔31مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا ہے کہ آئی پی پیز کے معاہدے قوم کے گلے کا پھندہ بن چکے ہیں، سابق حکومتوں نے سستی بجلی کی پیداوار کی بجائے فرنس آئل پر چلنے والے بجلی گھروں کی تعمیر کے معاہدے کئے اور مہنگی ترین بجلی خریدنے کے معاہدے کئے جو اب ایک مسئلہ بن چکے ہیں، (ن) لیگ کے دور میں گردشی قرضے 1100 ارب تک کیسے پہنچے؟ ہماری حکومت کو یہ کریڈٹ جاتا ہے کہ ہم نے تمام معاملات کی شفاف تحقیقات کرائیں، عمران خان قوم کو اندھیروں سے نکال کر روشنی کی طرف لے کر جا رہے ہیں۔

پیر کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران سینیٹر کامران مرتضیٰ کی طرف سے مہنگی بجلی کے معاملے پر تحریک پر بحث سمیٹتے ہوئے وفاقی وزیر مراد سعید نے کہا کہ ارکان نے مہنگی بجلی، سرکلر ڈیبٹ کا مسئلہ اٹھایا ہے، سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ آئی پی پیز کے معاہدے گلے کا پھندا ہیں، فنانشل ٹائمز کی رپورٹ میں بھی یہی بات کی گئی تھی، سابق حکومتوں نے ڈالرز میں ادائیگیوں کے وعدے کئے، ہائیڈل کی استعداد پر توجہ نہیں دی، فرنس آئل سے مہنگی ترین بجلی کی طرف گئیں، ایسے معاہدے کئے کہ بجلی استعمال کریں نہ کریں ادائیگی کرنا پڑتی تھی، ہم نے ڈیموں کی تعمیر پر توجہ نہیں دی، مہنگی ترین بجلی کی پیداوار کا راستہ اختیار کیا۔ سینیٹ کمیٹی کی رپورٹ میں اس کی پوری تفصیل موجود ہے، 2018ءسے پہلے کی رپورٹ ہے، 460 ارب 2013ءمیں آئی پی پیز کو بغیر آڈٹ جاری کئے گئے، عمران خان نے آئی پی پیز کی انکوائری رپورٹ مرتب کی،

سابق حکومتوں نے آئندہ بیس تیس سالوں کے لئے معاہدے کئے، مہنگی بجلی کے معاہدے کئے، اگر ہم یہ ختم کرتے تو عالمی سطح پر ہمیں مسائل کا سامنا کرنا پڑتا، حکومت نے 10 ڈیموں کی تعمیر کا منصوبہ پر عمل کیا، ہم نے چھوٹے ڈیموں کے منصوبے بھی شروع کئے، خیبرپختونخوا میں مساجد سے سولر کا آغاز کیا، ہم 20 سے 30 سال کے لئے معاہدوں میں بندھے ہیں، اگر ان کو ختم کرتے ہیں تو ریکوڈک، کار کے کی طرح مسئلے ہوں گے، گردشی قرضے کا مسئلہ حل کر رہے ہیں، اس سال اس میں کمی ہوئی ہے، (ن) لیگ کے دور میں 100 ارب سالانہ کا اضافہ ہو رہا تھا،

اب اسے نیچے لا رہے ہیں، اصل سوال یہ ہے کہ یہ قرضے 11 سو ارب تک کیسے پہنچے تھے، ہماری کامیابی یہ ہے کہ ہم اس میں کمی لے کر آئے ہیں، فی یونٹ بجلی ہر سال مہنگا کرنا معاہدے میں تھا لیکن ہم نے اسے بھی روکا ہے، ہم نے انکوائریاں بٹھائیں، بجلی کے مسئلے کا حل ڈیمز کی تعمیر ہے، سابق حکومتوں نے مستقبل کا نہیں سوچا، آصف علی زرداری اور مراد علی شاہ کا شوگر ملوں کی طرح پاور پلانٹس میں بھی کردار ہے، عمران خان ہمیں اندھیروں سے نکال کر روشنی کی طرف لے کر جا رہا ہے۔