اسلام آباد۔24جولائی (اے پی پی):پاکستان فرنیچر کونسل کے سی ای او کاشف اشفاق نے آبادی میں تیزی سے اضافے کے خطرناک رجحان کو روکنے کی فوری ضرورت پر زور دیا ہے تاہم اسے کنٹرول نہ کیا گیا تو یہ ترقی اور معاشی نمو کے لیے دستیاب بہت سے وسائل کو نگل جائے گا۔
اتوار کو پاکستان فرنیچر کونسل کے سی ای او نے عالمی یوم آبادی کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آبادی میں اضافہ بے روزگاری، خوراک کی کمی، فی کس آمدنی میں کمی، سرمایہ کی عدم دستیابی اور سماجی و معاشی عدم تحفظ جیسے مسائل کو جنم دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت تعلیم، رہائش، خوراک، صحت کی دیکھ بھال، سماجی سہولیات اور بچوں کے تحفظ کے لیے جو اقدامات کیے جا رہے ہیں وہ بہت کم اور بڑھتی ہوئی آبادی کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے ناکافی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اوسط عمر میں اضافہ اور زیادہ شرح پیدائش دونوں مل کر آبادی میں اضافے کا باعث بنتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عالمی متوقع عمر 73 سال کے قریب ہے جب کہ پاکستان میں یہ 67 سال ہے اور خواتین مردوں کے مقابلے زیادہ طویل عمر پاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی اوسط شرح پیدائش فی عورت دو بچے سے کچھ زیادہ ہے جب کہ پاکستان میں یہ شرح ساڑھے تین بچے ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہتر اور خوشحال طرز زندگی کے لیے پیش کی جانے والی مختلف مراعات کے ذریعے شرح پیدائش کو کنٹرول کیا جائے تو آبادی میں یقینی طور پر کمی آئے گی۔
میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ آبادی میں عالمی سطح پر اور پاکستان میں یکساں طور پر اضافہ ہو رہا ہے اور اب بھی وقت ہے کہ اس منڈلاتے ہوئے خطرے کا بروقت مقابلہ کرنے کے لیے سرگرم ہو جائیں ورنہ غربت اور محرومیوں سے بھر پور زندگی ہی ہمارا مقدر ہو گی۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ اگر ہم اپنی ترجیحات کا درست طریقے سے اور ان کی روح کے مطابق نفاذ کریں تو آبادی میں اضافے کو کنٹرول کرکے ہم بہتر اور خوشحال زندگی کے لیے اپنے معاشرے میں بڑی تبدیلی لاسکتے ہیں۔