آذربائیجان کا پاکستان میں مواصلات و دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کیلئے اظہار دلچسپی، سکھر، حیدرآباد اور کراچی موٹرویز کی فیزیبلٹی کیلئے آذربائیجان کا وفد فروری میں پاکستان آئے گا

108

باکو۔30جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر مواصلات، نجکاری اور سرمایہ کاری بورڈ عبدالعلیم خان کی اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ باکو، آذربائیجان میں وزیر ڈیجیٹل ڈویلپمنٹ اینڈ ٹرانسپورٹ راشد نبی اوف سے ملاقات ہوئی جہاں اجلاس میں دونوں اطراف سے اعلیٰ سطحی وفود کے ہمراہ فیصلہ ہوا کہ آذربائیجان پاکستان میں بالخصوص موٹرویز ایم 6 اور ایم 9 سکھر،حیدرآباد، کراچی میں سرمایہ کاری کے لئے فیزیبلٹی اور دیگر امور کے جائزے کے لئے اپنا وفد فروری میں بھیجے گا۔

مزید برآں پاکستان اور آذربائیجان کے مابین شاہراہوں کی تعمیر کے لئے بزنس ٹو بزنس اور گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ اشتراک کے آپشنز پر بھی غور کیا گیا۔ وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے آذربائیجان کے وزیر ٹرانسپورٹ راشد نبی اوف سے اجلاس میں گفتگو میں کہا کہ پاکستان سے وسط ایشیائی ریاستوں تک ذرائع آمدورفت کو بہتر بنانا اشد ضروری ہے اور اس ضمن میں دونوں ممالک نمایاں پیشرفت کر سکتے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ لاجسٹکس کی بہتری کے لئے مواصلات کے شعبے میں دو طرفہ تعاون میں خاطرخواہ گنجائش موجود ہے، آذربائیجان اور پاکستان کے مابین تاریخی، مذہبی اور گہرے دوستانہ روابط موجود ہیں جنہیں مزید مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ آذربائیجان کے وزیر راشد نبی اوف نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ آذربائیجان دو طرفہ تعاون اور سرمایہ کاری میں نمایاں پیشرفت کا خواہاں ہے اور وفاقی وزیر عبدالعلیم خان کی قیادت میں اس وفد کے دورے سے اس ضمن میں مثبت پیشرفت ہوگی۔

اجلاس میں دونوں ممالک کے مابین پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت بھی باہمی سرمایہ کاری کے امور پر گفتگو ہوئی۔باکو، آذربائیجان میں ہونے والے اس اجلاس میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے چیئرمین نے ایم 6 اور ایم 9 موٹرویز کے منصوبوں پر بریفنگ دی جبکہ آذربائیجان کے حکام سے پاکستان سے ریل، روڈ اور دیگر ذرائع مواصلات پر باہمی شراکت داری پر مذاکرات ہوئے۔

اجلاس میں پاکستان سے ایس آئی ایف سی لیفٹیننٹ جنرل سرفراز احمد اور وفاقی سیکرٹری پٹرولیم مومن علی آغا بھی موجود تھے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ وفاقی وزیر مواصلات، نجکاری اور سرمایہ کاری بورڈ عبدالعلیم خان آج ہی باکو، آذربائیجان پہنچے ہیں جہاں ان کی دیگر وزراء اور اہم سرکاری حکام سے ملاقاتیں متوقع ہیں۔