راولپنڈی۔ 21 دسمبر (اے پی پی) بری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے دہشت گردی میں ملوث مزید 14 دہشت گردوں کی سزائے موت کے فیصلوں کی توثیق کردی ہے، 20 دہشت گردوںکو قید کی مختلف سزائیں بھی دی گئی ہیں، یہ دہشت گرد مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے افراد پر حملوں، مواصلاتی نظام، پولیس سٹیشن اور تعلیمی اداروں کو تباہ کرنے کی کاروائیوں میں براہ راست ملوث تھے۔ دہشت گردوں کی ان کاروائیوں کے دوران 16 سکیورٹی اہلکار اور تین شہری شہید جبکہ 19 افراد زخمی ہوئے تھے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق محی الدین ولد صلاح الدین اور گل زمان شاہ کمین خان کالعدم تنظیم کے رکن تھے۔ یہ مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں براہ راست ملوث تھے جس کے نتیجہ میں 3 جوان شہید اور 5 زخمی ہوئے تھے۔ دہشت گردی کی کارروائیوں کے دوران یہ دھماکہ خیزمواد سے لیس تھے۔ ٹرائل کورٹ اور مجسٹریٹ کے روبرو انہوں نے تمام جرائم کا اعتراف کیا جس پر انہیں سزائے موت سنائی گئی تھی۔ فضل ہادی ولد بخت رواں کالعدم تنظیم کا متحرک رکن تھا، یہ مسلح افواج پر حملے میں ملوث تھاجس کے نتیجہ میں تین جوان شہید ہوئے تھے یہ ہزارہ گلی باغ برج اور پولیس سٹیشن پر حملوں اور دو شہریوں کو تاوان کے لئے اغوا کرنے کی کارروائیوں میں ملوث تھا۔ ٹرائل کورٹ اور جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے تمام جرائم کااعتراف کرنے پر اسے سزائے موت سنائی گئی تھی۔ محمد باب ولد حضرت بلند، گل محمد ولد غلام سردار، بشیر احمد ولدنادر خان اور آفرین خان ولد میسم خان کالعدم تنطیم کے متحرک اراکین تھے، یہ قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں ملوث تھے جس کے نتیجہ میں صوبیدار اول خان، نائیک عظمت اللہ شہید اور دیگر جوان زخمی ہوئے تھے۔ یہ دہشت گردی کی کارروائی کے دوران بارودی مواد سے لیس تھے۔ ٹرائل کورٹ اور مجسٹریٹ کے سامنے تمام جرائم کا اعتراف کرنے پر انہیں سزائے موت سنائی گئی تھی۔ برکت علی ولد بخت حاضر، محمد اسلام ولد محمد زادہ، روح الامین ولد زرین اور شتامند ولد بیشمند کالعدم تنظیم کے متحرک اراکین تھے، یہ معصوم شہریوں اور مسلح افواج پر حملوں میں ملوث تھے جس کے نتیجہ میں شہری محمد عمر، مختار احمد، حوالدار اللہ دتہ اور سپاہی بادشاہ حسین شہید جبکہ دو شہری زخمی ہوئے تھے۔ یہ دہشت گرد سوات میں تعلیمی اداروں کو تباہ کرنے میں بھی ملوث تھے۔ ٹرائل کورٹ اور مجسٹریٹ کے سامنے تمام جرائم کا اعتراف کرنے پر انہیں سزائے موت سنائی گئی تھی۔ بادشاہ وزیر ولد بخت وزیر کالعدم تنظیم کا رکن تھا، یہ مسلح افواج پر حملوں میں ملوث تھاجس کے نتجہ میں نائیک غلام حسین شہید جبکہ دیگر جوان زخمی ہوئے تھے۔ دہشت گردی کی کارروائی کے دوران یہ بھاری اسلحہ سے لیس تھا ٹرائل کورٹ اور مجسٹریٹ کے سامنے جرائم کااعتراف کرنے پر اسے سزائے موت سنائی گئی تھی۔ محمد ولد عبدالشکور کالعدم تنظیم کارکن تھا، یہ قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں ملوث تھا جس کے نیتجہ میں سپاہی ساجد خان شہید اور پانچ جوان زخمی ہوئے تھے، حملے کے وقت دھماکہ خیز مواد سے لیس تھا۔ ٹرائل کورٹ اور مجسٹریٹ کے سامنے تمام جرائم کا اعتراف کرنے پر اسے سزائے موت سنائی گئی تھی۔ محمد اسماعیل ولد ابراہیم مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں ملوث تھا جس کے نتیجہ میں سکیورٹی اہلکارشہید اور دو زخمی ہوئے تھے، حملے کے وقت بھاری اسلحہ سے لیس تھا، ٹرائل کورٹ اور مجسٹریٹ کے سامنے تمام جرائم کا اعتراف کرنے پر اسے سزائے موت سنائی گئی تھی۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=127131