اسلام آباد ۔ 23 جنوری (اے پی پی) آزاد جموں وکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ آزادکشمیر میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری کے چیلنج سے نمٹنے کے لئے روایتی تعلیم کے ساتھ ساتھ فنی تعلیم ناگزیر ہو چکی ہے، ریاست میں پچاسی فیصد شرح تعلیم، پانچ جامعات، تین میڈیکل کالجوں اور پاکستان کے تعلیمی اداروں سے فارغ التحصیل ہونے والے ہزاروں طلبہ کو آزادکشمیر کے سرکاری شعبے میں ملازمتیں فراہم کرنا ممکن نہیں ہے، فنی تعلیم اور مارکیٹ کی طلب کے مطابق تعلیم نہ ہونے کے باعث ہمارے طلبہ و طالبات کی قلیل تعداد نجی شعبے میں ملازمتیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن کے ڈائریکٹر جنرل مقیم الاسلام سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جنہوں نے بدھ کو کشمیر ہاﺅس میں ان سے ملاقات کی۔ صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ سی پیک کے تحت مختلف ترقیاتی منصوبوں اور حکومت آزادکشمیرکے اپنے ترقیاتی منصوبوں کے لئے مطلوبہ افرادی قوت کی مانگ کو پورا کرنے کے لئے حکومت آزادکشمیر ایک جانب اپنے تعلیمی اداروں میں فنی تعلیم کی طرف توجہ دے رہی ہے اور دوسری جانب نیوٹیک جیسے اداروں کا تعاون حاصل کر نے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ ریاست کے طلبہ و طالبات کو فنی تعلیم سے آراستہ کر کے انہیں ملکی اور غیر ملکی جاب مارکیٹس میں کھپایا جائے۔