آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوارالحق کا پریس کانفرنس سے خطاب

183

اسلام آباد۔30اگست (اے پی پی):آزادجموں و کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے پونچھ ڈویژن کیلیے تاریخی انتظامی پیکج کی منظوری دیدی۔وزیراعظم آزاد کشمیر نے اس تاریخی انتظامی پیکج کا اعلان بدھ کو جموں کشمیر ہائوس اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

اس موقع پر سابق صدر سردار محمد یعقوب خان، سینئر وزیر،وزیر خزانہ کرنل (ر) وقار احمد نور ،وزراء حکومت راجہ فیصل ممتاز راٹھور ،میاں عبدالوحید ،دیوان علی خان چغتائی ،سردار میر اکبر خان ،سردار جاوید ایوب ،سردار محمد حسین ،نثار انصر ابدالی ،سردار ضیاء القمر ،سردار عامر الطاف ،چوہدری اظہر صادق ،سردار فہیم اختر ربانی ،معائنہ کمیشن کے چیئرمین پیر مظہر سعید شاہ بھی ان کے ہمراہ تھے۔

وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے اس موقع پر نوٹیفکیشنز کی فائل سابق صدر سردار یعقوب خان کے حوالے کی۔وزیراعظم نے کہا کہ پونچھ ڈویژن کے احساس محرومی کو دور کرنے کیلیے اتحادی جماعتوں کی مشاورت سے بڑے پیکج کی منظوری دی ہے جن کے نوٹیفکیشن جاری کئے جاچکے ہیں، حکومت کو لوگوں کے مسائل کا ادراک ہے اور ہم تمام مسائل کو حل کریں گے، پونچھ پیکج کا مقصد ڈویژن کے عوام کا احساس محرومی دور کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف انجینئر شاہرات پونچھ ،چیف انجینئر برقیات پونچھ ،ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز پونچھ ،ڈویژنل ڈائریکٹر کالجز پونچھ ،چیف انجینئر عمارات / پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کی آسامیاں دیکر انتظامی طور پر پونچھ کو بااختیار بنا دیا ہے، بجلی کے بلوں کا مسئلہ حل کیا، جہاں ضرورت ہو گی عوام کی بھلائی کیلیے اپنا اختیار بھرپور طریقے سے استعمال کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر پر آرمی چیف کے بیان سے کشمیریوں کے حوصلے بلند ہوئے، تحریک آزادی کشمیر ہمارا سب کچھ ہے ،حق خودارادیت کے حصول تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی ۔مالیاتی ڈسپلن قائم کیا ہے، گرے ایریاز کا خاتمہ کیا ہے، قانون سب کیلیے ہے اور سب قانون کے تابع ہیں، پچھلے چار ماہ کے دوران ہر دن اٹھارہ سے بیس گھنٹے کام کیا ہے، مستحکم اور مضبوط پاکستان کی بدولت تحریک آزادی کشمیر کی شمع جلتی رہے گی، کبھی بھی اسمبلی تحلیل نہیں کروں گا نہ پروٹوکول کا عادی ہوں نہ کسی مخمصے میں رہتا ہوں،

جس کے پاس 27 ممبر ہیں آئے آرام سے اپوزیشن میں بیٹھ جائوں گا، اللہ پاک نے اقتدار دیا وہی لے گا، جب تک اختیار ہے اسے مخلوق خدا کی بھلائی کیلیے پوری طاقت سے استعمال کروں گا۔ وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ آج میری پریس کانفرنس کا فوکس پونچھ ڈویژن ہے، میں دیگر دو ڈویژنز کے مسائل کے بارے میں بھی بات کروں گا، مظفرآباد میں دریائے نیلم جہلم کا رخ موڑنے سے ماحولیاتی مسائل جنم لے رہے ہیں، واپڈا کے ساتھ مل کر ان مسائل کے حل کیلئے ایس او پیز بنا لی گئی ہیں ۔میرپور میں رٹھوعہ ہریام پل کی تعمیر کے حوالے سے حکومت پاکستان سے بات کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو اپنے حقوق کی بات کرتا ہے ہم اسے نیشنلزم سے جوڑ دیتے ہیں، پونچھ کے لوگوں میں ہمیشہ احساس محرومی رہا ہے، مظفرآباد اور میرپور میں کچھ سہولیات تھیں جو پونچھ ڈویژن میں نہیں تھیں۔ہم نے شاہرات اور بجلی کیلئے پونچھ کیلئے چیف انجینئر مقرر کردیئے، ہیڈ آفس کی سطح کے فیصلے دارالحکومت مظفرآباد میں ہونگے، کل یا پرسوں سے سینئر آفیسران پونچھ میں بیٹھنا شروع کریں گے۔انہوں نے کہا ہم نے بجلی کے بلوں میں عوام کو ریلیف دیا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ جو اعلانات میں نے کئے ہیں مجھے 15 منٹ لگے لیکن کرنے کو 45 دن لگ گئے۔ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ جس میرے ممبر کے پاس 27 ارکان کی حمایت حاصل ہے سامنے آکر دکھا دے، میں اپوزیشن میں بیٹھ جائوں گا، کوئی سامنے آکر ممبران کی اکثریت دکھا دے میں گھر چلا جاوں گا، کوئی سوچے بھی نہ کہ میں اسمبلی تحلیل کروں گا، میں خاموش سے اپوزیشن میں بیٹھ جائوں گا، جمہوری نظام وزراء کو محکمے دیئے بغیر نہیں چل سکتا، جلد وزراء کو محکمے دینے کا فیصلہ بھی ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا مجھے کشمیری ہونے پر فخر ہے ،اعلان نہیں کرتا کام کرتا ہوں ،پاکستان میں معاشی مسائل دن بدن گھمبیر ہوتے جا رہے ہیں جس کا اثر آزادکشمیر پر بھی اثر پڑتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ضروریات کے مطابق وسائل کی منصفانہ تقسیم یقینی بنائی جائے گی ،ہمارا المیہ یہ ہے کہ ہم نے قانون کی حکمرانی کو پس پشت ڈال دیا ہے اور روایات پر چل رہے ہیں جبکہ میں نے کوشش کی ہے سب کو قانون کے تابع کیا جائے اور پہلے اپنی ذات سے شروع کیا ہے، ایک چیز واضح کردی ہے مجھ سمیت سب نے اپنے ہونے کی جوازیت دینی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ ریاست کے وزیراعظم کے طور پر کب کیا فیصلہ کرنا ہے یہ میں جانتا ہوں ،ابھی کئی ایشوز ہیں جو حل طلب ہیں، نیلم جہلم ،آٹے کا مسئلہ ،بجلی ،منگلا ڈیم کے ایشوز ان سب پر ابھی کام کرنے ہیں ۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اپنے پبلک دوروں کا آغاز پونچھ سے کرونگا ،ہم نے اس سال بجٹ کو آزادکشمیر کے 33 حلقوں میں تقسیم کردیا ہے ،فیصلہ سازی کا جملہ اختیار پہلی مرتبہ ایم ایل ایز کو دیا ہے، مجھے صوابدید کے لفظ سے نفرت ہے ،ڈسپلن قائم کرنے کیلیے کابینہ کے فیصلوں کو نافذ کرونگا، صرف اللہ پاک سے ڈرتا ہوں باقی کسی سے خوفزدہ نہیں ہوتا، کسی کی ایک پائی کا روادار نہیں ہوں، نہ کھائوں گا نہ کھانے دونگا، اللہ کی رضا کی خاطر مخلوق خدا کی خدمت جاری رکھوں گا ۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آٹے پر سبسڈی دے رہے ہیں ،اساتذہ کے خلاف کوئی کریک ڈاون نہیں کیا اس ایشو پر کابینہ کی بنائی ہوئی کمیٹی اپنا کام کر رہی ہے ۔آئین نے مجھے جو اختیار دیا ہے اسے عوام کی بھلائی کیلیے استعمال کرتا رہوں گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ صحافی رائے عامہ ہموار کرنے والے معتبر ترین دماغ ہوتے ہیں، سنی سنائی باتوں کو آگے نہ پہنچایا کریں، تحقیق کرلیا کریں ۔ایک اور سوال کے جواب میں وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ بھارت نے اگر ایل او سی پر کسی گڑ بڑ کی کوشش کی تو منہ توڑ جواب دیں گے ، میرا تعلق جس ضلع سے ہے ہم نے وہاں ابھینندن کے ساتھ جو کیا وہ ساری دنیا دیکھ چکی ہے ،

نگران وزیر خارجہ سے ملاقات مثبت رہی کشمیر پر ان کی کمٹمنٹ کسی بھی شک و شبہ سے بالا تر ہے ۔پبلک کے ٹیکس کے پیسوں سے تنخواہ لینے والوں کو قانون و ضابطے کا پابند بنا دیا ہے، بائیو میٹرک کا آغاز وزیراعظم ہائوس سے کیا ،تمام کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز بائیو میٹرک پر حاضری لگاتے ہیں، کوئی اس حوالے سے نرمی کا سوچے بھی نہیں، جب تک میں وزیراعظم ہوں کوئی گھر بیٹھ کر تنخواہ نہیں لے سکتا۔ وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ بلدیاتی اداروں کو وسائل بھی دیں گے اور سب کو حصہ بقدر جثہ ملے گا۔