کینبرا۔1جولائی (اے پی پی):آسٹریلیا کی 28 ویں گورنر جنرل سمانتھا موسٹین نے ملک میں برطانوی بادشاہ کے سرکاری نمائندے کے طور پر عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔ شنہوا کے مطابق سمانتھا موسٹین نے پیر کو کینبرا کے پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقدہ سرکاری تقریب کے دوران آسٹریلیا کی 28ویں گورنر جنرل کے طور پر حلف اٹھایا۔ ایک ممتاز کاروباری اور کمیونٹی رہنماسمانتھا موسٹین آسٹریلیا کے گورنر جنرل کے طور پر خدمات انجام دینے والی دوسری خاتون بن گئیں۔ انہوں نے تقریب کے بعد خطاب کرتے ہوئے اپنی مدت ملازمت کے دوران اپنی ذمہ داروں کو بااحسن طریقے سے سرانجام دینے کا عزم کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایک پر امید، جدت پسند اور کام کرنے والی گورنر جنرل بنیں گی، وہ اس خدمت اور شراکت کے لیے پرعزم ہیں جس کی تمام آسٹریلوی شہری توقع رکھتے ہیں۔ برطانوی بادشاہ جو اس وقت شاہ چارلس سوئم ہیں ، کے نمائندے کے طور پر گورنر جنرل آئینی فرائض انجام دیتا ہے جس میں باضابطہ طور پر وزیر اعظم اور دیگر وزرا کی تقرری، انتخابات کا حکم دینا اور پارلیمنٹ سے منظور شدہ بلوں کو شاہی منظوری دینا شامل ہے۔
وزیر اعظم انتھونی البانیز نے اپریل میں اعلان کیا تھا کہ سمانتھا موسٹین ڈیوڈ ہرلی کی جگہ لیں گی، جن کی پانچ سالہ مدت اتوار کو ختم ہو گئی ہے۔ 59 سالہ سمانتھا موسٹین نے اپنے کیرئیر کا آغاز ایک وکیل کے طور پر کیا اور بعد ازاں متعدد کمپنیوں کے بورڈز میں کام کیا، جس میں این جی اوز دی کلائمیٹ کونسل اور دماغی صحت سے متعلق معاون تنظیم بیونڈ بلیو شامل ہیں۔ گورنر جنرل کے عہدے پر تعینات ہونے سے پہلے وہ حکومت کی خواتین کی اقتصادی مساوات ٹاسک فورس کی سربراہ تھیں۔ انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا کو ماحولیاتی تبدیلیوں، زندگی گزارنے کی لاگت کے بحران اور کورونا وائرس کی وبا کے اثرات میں بڑی مشکلات کا سامنا ہے لیکن وہ ملک کے مستقبل کے بارے میں پرامیدہیں۔