آم کے درختوں کی مناسب دیکھ بھال سے پیداوار میں اضافہ کیا جاسکتا ہے،ماہرین اثمار

287
Agronomists
Agronomists

فیصل آباد۔ 28 دسمبر (اے پی پی):پاکستان میں آم کا زیر کاشت رقبہ 173731 ہیکٹرز، پیداوار 1845528 ٹن جبکہ پنجاب میں آم کا زیر کاشت رقبہ 112297ہیکٹرز، پیداوار 1455754 ٹن کے قریب ہے تاہم پھل کی مناسب دیکھ بھال سے پیداوار میں مزیداضافہ بھی کیا جاسکتا ہے۔

مینگو ریسرچ انسٹیٹیوٹکے ماہرین اثمارنے بتایاکہ پنجاب میں آم کی زیادہ تر کاشت فیصل آباد، رحیم یارخان، خانیوال، وہاڑی، مظفر گڑھ، ملتان، بہاولپور،سرگودھا، ڈی جی خان،لاہور ڈویژنز میں کی جاتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ صوبہ پنجاب ملکی پیداوار کا کل 79فیصد حصہ پیدا کررہاہے۔انہوں نے بتایاکہ اس وقت پاکستان میں 836000 ہیکٹرز رقبہ پر پھلوں کے باغات موجود ہیں جہاں سے سالانہ 6926700 ٹن پیداوار حاصل ہو رہی ہے۔

انہوں نے بتایاکہ اس میں سے 390000 ہیکٹرز رقبہ پنجاب پر مشتمل ہے جہاں سے 4374600 ٹن پھل حاصل ہوتے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ پھلوں کی پیداوار کے لحاظ سے پنجاب پہلے نمبرپر ہے۔ انہوں نے مزید بتایاکہ ملک میں پھلوں کے زیر کاشت کل رقبہ کا 46.65 فیصد حصہ پنجاب پر محیط ہے جہاں سے 63.15 فیصد پیداوار حاصل ہوتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ آم سطح سمندر سے 650 میٹر کی بلندی سے لیکر950 میٹرکی بلندی تک کاشت کیاجاسکتاہے۔انہوں نے بتایا کہ پھل کی مکھی سمیت بعض دیگر بیماریاں اور کیڑے مکوڑے آم کے پھل کو نقصان پہنچاتے ہیں لہٰذا اگر ان عوامل پر قابو پالیا جائے تو آم کی پیداوار میں مزید اضافہ بھی ممکن ہے۔