لاہور۔28اپریل (اے پی پی):وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ ایپکس کمیٹی کے خصوصی اجلاس میں کورونا کی تیسری لہر سے نمٹنے کیلئے کئے جانے والے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور عوام کی زندگیوں کو محفوظ بنانے کیلئے بعض اہم فیصلے کئے گئے۔اجلاس میں کورونا کے مریضوں کے علاج معالجے کیلئے شاندار خدمات پر ہیلتھ پروفیشنلز کو خراج تحسین پیش کیا گیا اور کورونا ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ایسے شہر جہاں مثبت کیسوں کی شرح 8 فیصد سے زائد ہے، وہاں پابندیاں مزید سخت کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔
این سی او سی کی طرز پر خصوصی کابینہ کمیٹی برائے انسداد کورونا تشکیل دی گئی ہے جو روزانہ کی بنیاد پر صورتحال کا جائزہ لے کر فیصلے کرے گی۔ اس کمیٹی میں صوبائی وزرائ، سول و عسکری حکام شامل ہوں گے۔اجلاس میں آکسیجن کی سپلائی کو تسلسل کے ساتھ برقرار رکھنے کیلئے ہر ضروری اقدام اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا۔ آکسیجن سلنڈرز کی ذخیرہ اندوزی یا اوورچارجنگ پر قانونی کارروائی ہوگی۔ ہیلتھ پروفیشنلز کو پہلے بھی خصوصی الاﺅنس دیا گیا، آئندہ بھی دیا جائے گا۔ ہیلتھ کیئر کمیشن کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ پرائیویٹ ہسپتالوں کے ریٹس کی مانیٹرنگ کرے۔ وہ بدھ کو وزیراعلیٰ آفس میں کورونا کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ میں حکومت پنجاب کی جانب سے کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کرانے کیلئے فوج اور رینجرز کی تعیناتی پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں گزشتہ 24 گھنٹے دوران 20600 ٹیسٹ کئے گئے اور اب تک پنجاب میں 8,224 افراد کورونا سے جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ 24 گھنٹے کے دوران پنجاب میں 127 اموات ہوئیں۔ پنجاب کے مختلف شہروں میں کورونا مثبت آنے کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے اور خانیوال میں یہ شرح 38 فیصد، اوکاڑہ میں 32 فیصد، ساہیوال میں 24 فیصد، وہاڑی میں20 فیصد، لاہور میں23 فیصد، میانوالی میں18 فیصد، نارروال میں16فیصد، ملتان میں 15 فیصد، فیصل آباد میں 14 فیصد، سرگودھا میں 12 فیصد اور راولپنڈی میں 11 فیصد ہے جبکہ 22 اضلاع میں اس وقت کورونا کیسز کی مثبت شرح 8 فیصد سے زائد ہے جبکہ پنجاب میں کیسز مثبت آنے کی شرح 13 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب اپنے تمام تر وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے کورونا کے موذی مرض کا مقابلہ کر رہی ہے۔ کورونا کا موذی مرض تیزی سے بڑھ رہا ہے اور ہیلتھ سسٹم دباﺅ کا شکار ہو رہا ہے۔ آکسیجن کی طلب میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ ہسپتالوں میں وینٹی لیٹرز پر تشویشناک مریضوں کی تعداد روز بروز بڑھ رہی ہے۔ جہاں پر ہم نے پابندیاں لگائی ہیں وہیں پر عوام کو ویکسینیشن کی سہولت بھی فراہم کر رہے ہیں اور پنجاب میں 10 لاکھ سے زائد افراد کو ویکسین لگائی جا چکی ہے۔
ویکسینیشن سنٹرز کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے۔پنجاب حکومت نے ڈیڑھ ارب روپے کی ویکسین خریدنے کی منظوری دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صورتحال مشکل ہے لیکن ہم سب مل کر اس قومی چیلنج پر قابو پانے کیلئے پرعزم ہیں۔ میں عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کریں۔ اپنی اور اپنے خاندان کی جانوں کی حفاظت کریں۔ اس غیر معمولی صورتحال میں حکومت کا ساتھ دیں تاکہ آپ کی زندگیوں کو بچایا جا سکے۔ہمیں موجودہ صورتحال میں بے انتہا احتیاط کی ضرورت ہے۔ ماسک پہنیں اور سماجی فاصلے برقرار رکھیں۔ اسی میں آپ اور آپ کے خاندان کا تحفظ ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا کے خلاف جنگ جیتنا ہی واحد آپشن ہے اور معاشرے کے ہر طبقے کو کورونا وائرس سے موثر طور پر نمٹنے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے میڈیا کے سوال کے جواب میں کہا کہ موجودہ صورتحال کے تناظر میں مزید سختی کی جائے گی تاہم ہم نہیں چاہتے کہ لوگو ںکو تکلیف ہو اور مکمل لاک ڈاﺅن کی طرف جانا پڑا لیکن ایس او پیز پر عملدرآمد کرانا ہماری ذمہ داری ہے۔ لہٰذا ہمیں اب سختی کرنی پڑے گی۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں 136 ویکسینیشن سنٹر کام کر رہے ہیں اور پنجاب حکومت ڈیڑھ ارب روپے کی لاگت سے تقریباً 10 لاکھ سے زائد ڈوزز خریدے گی جبکہ 3 کروڑ ڈوزز بھی جلد آ رہی ہیں اور اس حوالے سے وفاق بھی ڈوزز فراہم کر رہا ہے۔
پوری دنیا میں کورونا ویکسین کی بہت زیادہ ڈیمانڈ ہے لیکن ہم پوری کوشش کر رہے ہیں کہ یہ ڈوزز جلد سے جلد پہنچیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ خصوصی کابینہ کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو روزانہ کی بنیاد پر میٹنگ کرے گی اور صورتحال کا جائزہ لے گی۔ جہاں سختی کرنا ہوگی وہاں سختی کریں گے اور جہاں نرمی کرنا ہوگی وہاں نرمی کریں گے۔ بازاروں اور مارکیٹوں میں ہجوم کے حوالے سے مجھے بھی شکایات ملی ہیں اس ضمن میں ہم واضح حکمت عملی اختیار کر رہے ہیں تاکہ بازاروں میں لوگوں کا رش نہ ہو۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس بہترین انداز میں فرائض سرانجام دے رہی ہے اور دنیا کے کسی بھی ملک میں مشکل صورتحال میں فوج مدد کو آتی ہے۔
پاک فوج ہماری اپنی فوج ہے اور ہم مل کر اس وباءسے نمٹ رہے ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آکسیجن سلنڈرز کی ڈیمانڈ میں تقریباً چار سو فیصد اضافہ ہوا ہے اور ہم آکسیجن کو انڈسٹریل سیکٹر سے ہیلتھ سیکٹر کی جانب شفٹ کرنے کا جائزہ لے رہے ہیں۔ دودھ دہی کی دکانوں کا مسئلہ بھی حل کیا جائے گا۔ صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد، معاون خصوصی اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس، پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ اور متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔