پشاور۔ 13 مئی (اے پی پی):مئی کی 10 تاریخ کو علی الصبح جب برصغیر پاک و ہند کے بیشتر علاقوں کے لوگ محو خواب تھے، پاکستان کی مسلح افواج نے آپریشن "بنیان مرصوص” کے نام سے بھارت کی بلا اشتعال جارحیت (آپریشن سندور) کے جواب میں ایک طاقتور اور درست جوابی کارروائی کا آغاز کیا اور دشمن کو بھاری جانی و مالی نقصان پہنچایا۔
آپریشن "بنیان مرصوص” نے نہ صرف روایتی جنگ میں پاکستان کی دفاعی برتری کی تصدیق کی ہے بلکہ زمینی، بحری اور فضائی لڑائیوں میں اس کی بالادستی کے عالمی تصورات کو بھی نئی شکل دی۔ اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے سابق سفیر منظور الحق نے کہا کہ پاکستان کے پاس 7 مئی کو بھارت کی جانب سے پاکستان اور آزاد کشمیر میں شہری آبادی کو نشانہ بنانے والے بلا اشتعال میزائل اور ڈرون حملوں کے جواب میں فیصلہ کن آپریشن شروع کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچا تھا۔
رات کی تاریکی میں چھپ کر کیے گئے بھارت کے بلا اشتعال حملوں میں نہ صرف پاکستان اور آزاد کشمیر میں خواتین اور بچوں سمیت شہری شہید ہوئے بلکہ آبادی میں خوف و ہراس پھیلانے کی کوشش بھی کی گئی تاہم اس کے برعکس ان حملوں نے پاکستانی قوم میں اتحاد، استقامت اور حب الوطنی کی ایک غیر متزلزل لہر کو جنم دیا۔
خیبر سے کراچی اور چترال سے گوادر تک، پاکستانیوں نے ذات، رنگ اور زبان سے بالاتر ہو کر آپریشن کے آغاز پر پاکستانی مسلح افواج کی حمایت میں سڑکوں پر نکل کر بھارت کی کھلی جارحیت کے خلاف حب الوطنی اور قومی اتحاد کی ایک لہر پیدا کر دی۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کی طرح بھارتیوں نے پہلگام حملے کے بعد بھی بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزام لگایا۔ ایک خودمختار ملک کے خلاف ایسے غیر منطقی اور بلاجواز الزامات اب بند ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان خاص طور پر کشمیر، پانی اور دہشت گردی کے مسائل پر تعمیری روابط اور بامعنی مذاکرات کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ دونوں ممالک ایک معاہدے پر دستخط کریں تاکہ مستقبل میں پہلگام جیسے واقعات خطے کے امن کو خراب نہ کر سکیں۔ معروف ماہر نفسیات اور خیبر میڈیکل کالج پشاور کے سابق پرنسپل خالد مفتی نے کہا کہ بھارتی جارحیت کا مقصد نہ صرف علاقائی نقصان پہنچانا تھا بلکہ نفسیاتی طور پر زیر کرنا بھی تھا جس میں بھارت بری طرح ناکام رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی قیادت نے پاکستانی عوام کے جذبے اور ہماری مسلح افواج کی پیشہ ورانہ صلاحیت کا غلط اندازہ لگایا۔
پاکستانی قوم اور مسلح افواج نے اس کشیدگی کے دوران مثالی جرات اور ثابت قدمی کا مظاہرہ کیا جس نے دشمن فوج کے حوصلے پست کر دیئے۔ ڈاکٹر خالد مفتی نے کہا کہ 10 مئی کو پاکستان کے تیز، سوچے سمجھے اور بھرپور جوابی ردعمل کو دیکھ کر پوری دنیا دنگ رہ گئی۔ اہم بھارتی فوجی اہداف کو بالکل ٹھیک نشانہ بنایا گیا جن میں ادھم پور، پٹھان کوٹ اور سورت گڑھ کے ایئر بیس، براہموس میزائل ڈپو، اڑی سپلائی ڈپو اور ایک بریگیڈ ہیڈکوارٹر جیسے اہم مقامات شامل تھے۔ سب سے نمایاں کامیابیوں میں سے ایک ادھم پور ایئرفیلڈ پر حملہ تھا جہاں سے بھارت نے ماضی میں علاقائی دراندازیاں شروع کی تھیں اور حال ہی میں پاکستان میں شہریوں پر حملہ کیا تھا۔
اطلاعات کے مطابق اس آپریشن نے بڑے پیمانے پر سائبر جنگ کو بھی جنم دیا جس میں پاکستان نے بھارت کے تقریباً 70 فیصد پاور گرڈ کو ناکارہ بنا دیا جس سے کئی علاقے تاریکی میں ڈوب گئے۔ مختلف رپورٹس کے مطابق بھارت نے تسلیم کیا کہ آپریشن کے دوران پاکستانی افواج نے 26 سے زائد اہم اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔
پی اے ایف نے ادھم پور اور بھوج میں ایس-400 بیٹری سسٹمز کو بھی ناکارہ بنا دیا۔ پاکستان کی زمینی، فضائی اور سائبر اسپیس کی افواج نے اعلیٰ منصوبہ بندی، صلاحیت اور عزم کا مظاہرہ کرتے ہوئے روایتی جنگ میں بھارتی برتری کے افسانوں کو پاش پاش کر دیا۔ خیبر پختونخوا کے مرکزی خطیب مولانا طیب قریشی نے اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری مسلح افواج صرف ہتھیاروں سے نہیں لڑتیں، بلکہ ایمان، نظم و ضبط، یقین اور اللہ کی خوشنودی کےلیے لڑتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن "بنیان مرصوص” تکبیر اللہ اکبر سے شروع ہوا اور پاکستانی کامیابی پر اختتام پذیر ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے کہ جو لوگ اللہ کی راہ میں لڑتے ہیں وہ کبھی نہیں مرتے بلکہ زندہ رہتے ہیں لیکن ہم انہیں دیکھ نہیں سکتے۔
انہوں نے پاکستان کی مسلح افواج کے 11 شہید اہلکاروں اور 78 زخمیوں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے ایک نیک مقصد کےلیے اپنی جانیں قربان کیں اور اللہ تعالیٰ ان کی قربانیوں کو قبول فرمائے اور انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ دریں اثنا وفاقی وزیر برائے امور کشمیر، گلگت بلتستان اور سیفران انجینئر امیر مقام نے مردان میں پاک فوج کے ریڈار آپریٹر شہید محمد ایاز کے گھر کا دورہ کیا۔ انہوں نے شہید محمد ایاز کے اہل خانہ سے یکجہتی کا اظہار کیا جو بھارتی جارحیت کے نتیجے میں شہید ہوئے تھے۔
وفاقی وزیر نے شہید کی قبر پر بھی حاضری دی اور مرحوم کی روح کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی۔ اس موقع پر پولیس کے چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔ وفاقی وزیر نے شہید کے والد سے ملاقات کی اور تعزیت کا اظہار کیا۔ انجینئر امیر مقام نے کہا کہ شہید محمد ایاز جیسے بہادر سپوت قوم کا فخر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم پاک فوج اور پاک فضائیہ کے ان بہادر سپاہیوں کو سلام پیش کرتی ہے جنہوں نے ملک کی سلامتی کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔ انجینئر امیر مقام نے کہا کہ پاک فوج اور قوم شہداء کے اہل خانہ کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی افواج نے شہداء کے خون کا بدلہ لے لیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہداء کی قربانیاں پوری قوم کے لیے مشعل راہ ہیں۔ وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے اطلاعات و امور خیبر پختونخوا اختیار ولی خان نے کہا کہ ہمارے دل اور ہمدردیاں پاکستان کے ان شہداء کے لواحقین اور خاندانوں کے ساتھ ہیں جنہوں نے ہمارے محفوظ اور پرامن مستقبل کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔انہوں نے کہا کہ کامیاب آپریشن نے ثابت کر دیا کہ وطن کی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور دشمن کے تمام جارحانہ منصوبوں کو مستقبل میں بھی پوری قوت سے ناکام بنایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری بہادر افواج نے معرکۂ حق کے دوران کامیابی سے قوم کا دفاع کیا اور روایتی جنگ میں پاکستان کی برتری کو عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا. اختیار ولی خان نے کہا کہ آپریشن "بنیان مرصوص” صرف ایک فوجی کامیابی سے بڑھ کر علاقائی طاقت کے توازن، بالادستی اور اس یاد دہانی کا ایک اہم موڑ ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج جنگ آزمودہ، ایمان کے ساتھ لڑنے والی اور روحانی طور پر مضبوط ہیں اور یہی وجہ ہے کہ انہوں نے اس آپریشن میں تاریخی کامیابی حاصل کی۔
یہ پوری معرکۂ حق مہم، جو اب قومی فخر کی تاریخ میں رقم ہو چکی ہے، نہ صرف وار کالجوں میں پڑھی جائے گی بلکہ آنے والی نسلوں کے دلوں میں بھی یاد رکھی جائے گی۔ انہوں نے فوجی قیادت کے واضح پیغام کو سراہا کہ مستقبل کی کسی بھی جارحیت کا جواب دشمن کے اقتصادی اور تزویراتی اعصابی مراکز کو نشانہ بنا کر دیا جائے گا۔
ماہرین نے کہا کہ شہداء کی قربانیاں جرات، عقیدت اور غیر متزلزل حب الوطنی کی ایک لازوال علامت ہیں جو ہمیشہ قوم کی یادداشت میں نقش رہیں گی. انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان نے زمین، سمندر، فضا اور سائبر اسپیس سمیت تمام محاذوں پر فیصلہ کن فتح حاصل کی ہے جو مستقبل میں ہر قیمت پر اپنی خودمختاری کے دفاع کےلیے اس کی تیاری کی علامت ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=596669