اسلام آباد۔29اکتوبر (اے پی پی):آڈیٹرجنرل آف پاکستان جاوید جہانگیر نے کہاہے کہ آڈٹ کے شعبے میں تمام تر کامیابیوں کا سہرا موجودہ حکومت کے اس عزم کو جاتا ہے کہ جس میں انہوں نے سرکاری اخراجات میں احتساب کے عمل کو شفاف اور مضبوط بنانے کے لئے تعاون جاری رکھا ، انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلقہ آڈٹ کے مختلف نظام متعارف کروانے سے آڈٹ پلان اور آڈٹ کرنے کے عمل میں انسانی مداخلت کا عمل کم سے کم کرنے میں مدد ملے گی۔ یہ بات انہوں نے آڈیٹر جنرل آف پاکستان اور چین کے نیشنل آڈٹ آفس کے مشترکہ طور پر آڈٹ کوالٹی کنٹرول کے موضوع پر ویڈیو کانفرنس سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ یہ سیمینار دونوں ممالک کے آڈیٹر جنرلز کے محکموں کے درمیان فنی تعاون کو قائم رکھنے کی روایت کو جاری رکھنے کے ضمن میں منعقد کیا گیا جس کا مقصدسرکاری اداروں میں کام کرنے واے آڈیٹر ز کے علم اور پیشہ وارانہ صلاحیتوں میں اضافہ ہے۔پاکستان وفد کی قیادت آڈیٹر جنرل آف پاکستان جاوید جہانگیر نے کی۔پاکستانی وفد میں اے جی پی کے ساتھ ساتھ ایڈیشنل آڈیٹر جنرل فرخ حامدی ،ڈپٹی آڈیٹر جنرل سردار عظمت شفیع ،ڈی جی جواد ذکا اور حسن مسعود جبکہ افنان عالم ڈائریکٹر انٹرنیشنل ریلیشنز شامل تھے۔چینی وفد کی قیادت آڈیٹر جنرل آف چین ہو کائی نے کی اپنے افتتاحی خطاب میں آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے چین اور پاکستان کے مابین تاریخی پس منظر میں ریاست سے ریاست کے تعلقات اور دونوں اداروں کے مابین جاری تعلقات کو قائم رکھنے کے عزم کو دھرایا۔جاوید جہانگیر نے چین کے آڈیٹر جنرل منتخب ہونے پر ہوکائی کو مبارک باد پیش کی اور اس امید کا اظہار کیا کہ آنے والے سالوں میں نئے آڈیٹر جنرل کے ساتھ تعلقات مزید بہتر ہوں گے۔اے جی پی نے چین کے آڈیٹرجنرل کو ملک کے سپریم آ ڈٹ انسٹی ٹیوشن میں جاری ادارہ جاتی اصلاحات پر ہونے والی پیش رفت کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔پاکستانی وفد نے اپنے آڈٹ رپورٹس کے معیار کو بہتر کرنے کے لئے اصلاحا تی ایجنڈے پر بریفنگ دی۔آڈیٹر جنرل نے اس بات پر زور دیا کہ آڈٹ کے شعبے میں تمام تر کامیابیوں کا سہرا موجودہ حکومت کے اس عزم کو جاتا ہے کہ جس میں انہوں نے سرکاری اخراجات میں احتساب کے عمل کو شفاف اور مضبوط بنانے کے لئے ہمارے ساتھ تعاون جاری رکھا۔جاوید جہانگیر نے امید ظاہر کی کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلقہ آڈٹ کے مختلف نظام متعارف کرانے سے آڈٹ پلان اور آڈٹ کرنے کے عمل میں انسانی مداخلت کا عمل کم سے کم کرنے میں مدد ملے گی۔ اس کے علاوہ آڈٹ ورکنگ پیپرز کو معیاری اور بہترین انداز میں پیش کیا جا سکے گا۔چین کے آڈیٹر جنرل نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ پاکستان اور چین کے سپریم آڈٹ اور باہمی تعاون کی وجہ سے بہت سارے مثبت نتائج حاصل کیے گے ہیں۔ اے جی پی چین نے کرونا بیماری پر قابو پانے کی حکومت پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی ۔چین کے آڈیٹر جنرل نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ملک میں تیزی سے معاشی اور سماجی ترقی دونوں سپریم آڈٹ اداروں کی تر جیحات میں شامل ہے۔