29.4 C
Islamabad
اتوار, مئی 18, 2025
ہومقومی خبریںائیر مارشل (ر) مسعود اختر کا ایس ڈی پی آئی کے ویب...

ائیر مارشل (ر) مسعود اختر کا ایس ڈی پی آئی کے ویب ٹی وی کے ساتھ خصوصی انٹرویو، معرکہ حق بنیان مرصوص کی آپریشنل تفصیلات پر روشنی ڈالی

- Advertisement -

اسلام آباد۔17مئی (اے پی پی):ائیر مارشل (ر) مسعود اختر نے سسٹین ایبل ڈیولپمنٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ کے ویب ٹی وی کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں1971 کی جنگ کے بعد جنوبی ایشیا کے سب سے بڑے فضائی آپریشن بنیان مرصوص کی آپریشنل تفصیلات، اسٹریٹجک فیصلوں اور وسیع تر جغرافیائی سیاسی مضمرات پر روشنی ڈالی۔ ایک سابق سینئر افسر نے پہلی بار اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پاک بھارت کشیدگی کے عروج کے دوران بھارت کی چار میں سے دو ایس۔ 400 ایئر ڈیفنس سسٹم، جو مشرقی محاذ کے قریب نصب کئے گئے تھے، کو پاک فضائیہ (پی اے ایف) کے جے ایف۔17 بلاک ٹو طیارے نے ناکارہ بنایا ۔

انہوں نے دعوی کیا کہ ان ایئر ڈیفنس سسٹمزکی تباہی نے نہ صرف فوجی توازن کو تبدیل کیا بلکہ بھارت کو فوری بین الاقوامی ثالثی حاصل کرنے اور واشنگٹن، انقرہ اور ریاض سے جنگ بندی کی اپیلیں کرنے پر مجبور کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک گھنٹے تک جاری رہنے والے اس مرحلہ میں ایک نئی تاریخ رقم ہو ہوئی اور جے ایف 17 بلاک ٹو پلیٹ فارمز سے داغے گئے سی ایم 400 اے کے جی ہائی اسپیڈ اینٹی ریڈی ایشن میزائلوں کا استعمال کرتے ہوئے بھارتی ایس۔ 400 سسٹم پر حملہ کیا گیا، جس میں جے 10 سیز کو الیکٹرانک وار فیئر سپورٹ اور ٹاپ کور فراہم کیا گیا۔ ایئر مارشل(ر) مسعود اختر نے بتایا کہ کم از کم پانچ بھارتی طیارے مار گرائے گئے جن میں دو رافیل، ایک ایس یو۔30 اور ایک مگ ۔29 شامل ہیں۔

- Advertisement -

انہوں نے بتایا کہ کس طرح پاکستان نے انتہائی تحمل کا مظاہرہ کیا اور راجوری بریگیڈ ہیڈکوارٹرز اور نوشہرہ ڈپو جیسے اہم بھارتی کمانڈ سینٹرز پر حملوں سے دانستہ طور پر گریز کیا تاکہ بے قابو کشیدگی کو روکا جا سکے۔ پاک فضائیہ کے سابق عہدیدار نے ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی قیادت کی تعریف کی جس میں چھ ماہ کے اندر فرنٹ لائن آپریشنز میں جے۔10 سی طیاروں کی شمولیت اور تعیناتی میں تیزی لانا، اہم زونز پر فضائی برتری برقرار رکھنے کے لئے سیکڑوں پروازیں کرنا، الیکٹرانک جنگ میں مقامی صلاحیت کو بڑھانے کے لئے نئی سائبر کمانڈ اور تین ایرو اسپیس ٹیکنالوجی پارکس کا قیام ،ڈرون، اور سیٹلائٹ نگرانی شامل ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ جنگ فضائی، سائبر اور الیکٹرانک ڈومینز کی مکمل شمولیت کے لحاظ سے مختلف تھی، جس میں دشمن کے ڈرونز کی جی پی ایس دھوکہ دہی اور پاکستانی تنصیبات کو نشانہ بنانے والے یو اے وی کو سافٹ کل سے نشانہ بنانے کی ناکام کوششیں کی گئیں ۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ چین کے دفاعی اتاشی نے جنگ کے ایک دن بعد ایئر ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا اور مبینہ طور پر جے 10 سی پلیٹ فارم کے حقیقی دنیا کے تجربے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا، جس نے اپنے مغربی حریفوں کو پیچھے چھوڑ دیا۔ انٹرویو کے اختتام پر انہوں نے اپنی توجہ حکمت عملی سے ہٹ کر قوم کی تعمیر پر مرکوز کی اور مستقبل کے کسی بھی بحران میں فوری ردعمل کو یقینی بنانے کے لیے تینوں افواج کے درمیان ادارہ جاتی ہم آہنگی، بھارت کے نام نہاد ‘نیو نارمل’ کی واضح سیاسی تشریح اور دفاعی اور سائبر صلاحیتوں میں طویل مدتی خود انحصاری کو یقینی بنانے کے لیے خاص طور پر چینی شراکت داری کے ذریعے مخصوص ٹیکنالوجیز میں فوری سرمایہ کاری پر زور دیا۔

پاکستان کے سماجی و سیاسی منظرنامے میں اتحاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے قومی مفاہمت، نصاب میں اصلاحات اور بنیادی اصولوں کی طرف واپسی پر زور دیا جیسا کہ میثاق مدینہ ، پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے آخری خطبے کی تعلیمات جیسے بنیادی اصولوں پر عمل پیرا ہونے اور قائد اعظم محمد علی جناح کی 11 اگست 1947 کی تقریر میں بیان کردہ فرمودات پر عمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے خبردار کیا کہ میدان جنگ بدل چکا ہے، ہتھیار بدل گئے ہیں، ہمیں بھی ایک قوم کے طور پر متحد ہونا پڑے گا تاکہ پہلے سے زیادہ بھرپور انداز سے مقابلہ کر سکیں۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=598291

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں