اسلام آباد ۔ 10 مئی (اے پی پی) پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے کہا ہے کہ ان کے خیال میں ابھرتے ہوئے باصلاحیت فاسٹ باو¿لرز کو زیادہ سے زیادہ فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلنے کی ضرورت ہے۔اتوار کو یوٹیوب چینل پر وسیم اکرم نے کہا کہ ٹی 20 کرکٹ سے باولرز نہیں بن سکتا. نوجوانوں کو باولنگ سیکھنے کے لئے زیادہ سے زیادہ فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹی 20 ایک اچھا تفریح ہے۔ لیکن ان میں بولروں کی کارکردگی معلوم نہیں ہوسکتی۔ طویل فارمیٹ میں کھلاڑیوں کی کارکردگی جانچا جاتا ہے. سوئنگ سلطان جنہوں نے 1984 میں اپنے کیریر کا آغاز کیا تھا انہیں یاد آیا کہ اس نے اس وقت پاکستان ٹیم میں سینئر کھلاڑیوں سے کس طرح گر سیکھیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت جب میں ٹیم میں نیا تھا تو میں (سابق کپتان) عمران خان اور جاوید میانداد کی طرف سے میرے بارے میں تبصرہ سنتا تھا کہ اس لڑکے میں جصوصی ٹیلنٹ ہے. تو جب میں نے ان سے پوچھا کہ مجھ میں کیا وہ کونسی خصوصیت ہے توانہوں نے کہا کہ آپ کی نپی تلی باولنگ کرتے ہیں اور میں گیند کو سوئنگ کرتا ہوں “۔ تب میں نے ان چیزوں پر کام شروع کیا۔ اکرم نے کہا جب میں پہلے دورے پر نیوزی لینڈ گیا اور وہاں پر10 وکٹیں حاصل کیں تو مجھے احساس ہوا کہ یہ میرے اور ملک کے لیے اغزاز کی بات ہے اور میں نے اس وقت سوچا کہ 20 سال تک ملک کے لیے کھیلتا رہوں گا، وسیم اکرم نے انکشاف کیا کہ انہوں نے پریکٹس سیشن کے دوران اپنی صلاحیتوں کو بہتر کیا. شروع میں بائیں ہاتھ کے بہت ہی کم فاسٹ باولر وکٹ کے راونڈ باولنگ کرتے تھے۔ ایک نوجوان بالر کی حیثیت سے میں نے سوچا کہ اگر میں اس طرف سے بولنگ کروں گا تو ایک مختلف زاویہ پیدا ہوگا اور بلے باز کو مشکل پیش آئے گی، یہ وہ چیزیں تھیں جن کو میں نے خود سیکھا تھا۔ میں نے پرانی گیند کو نیٹ میں اٹھایا اور اپنی رن اپ کے دوران امپائر کے پیچھے چھپنے جیسی چیزوں کو آزمایا۔میں آج کل بہت سارے تیز بولروں کو دیکھتا ہوں وہ تیز بھاگتے ہوئے تیز رنرپ کے ساتھ بغیر کسی ورائ ٹی کےباولنگ کرتے ہیں۔ اس سے کسی بلے باز کو دشواری کا سامنا نہیں ہوگا۔ بہت ساری چھوٹی چھوٹی چیزیں ہیں جو بولر کسی بلے باز کو پریشان کرنے کے لئے استعمال کرسکتے ہیں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=199170