اسلام آباد۔26اکتوبر (اے پی پی):بیگم ثمینہ عارف علوی نے ہنر مند اور دستکار خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہنر مند خواتین کی تیار کردہ مصنوعات کی بیرون ملک مارکیٹنگ کی جائے، ہاتھ سے تیار کردہ اور کڑھائی والے کپڑے غیر ملکی مارکیٹس میں مقام بنانے کی بڑی صلاحیت رکھتے ہیں، اس طرح قومی آمدنی اور ملکی معیشت کو مضبوط بنانے میں خواتین کا حصہ بڑھایا جا سکتا ہے۔ وہ منگل کو یہاں بہبود ایسوسی ایشن آف پاکستان کے زیر اہتمام خواتین کی گھریلو دستکاریوں پر "ایمبرائیڈنگ ڈریمز” کے عنوان سے ایک کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب کر رہی تھیں۔ صدر بہبود ایسوسی ایشن آف پاکستان عابدہ ملک اور دیگر نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔
بیگم ثمینہ علوی نے کہا کہ بہبود ایسوسی ایشن آف پاکستان کی طرف سے ایک بہت ہی منفرد کتاب کی تقریب رونمائی میں شرکت کرنا میرے لیے انتہائی خوشی کی بات ہے۔ میں گزشتہ کئی سالوں سے بہبود کے کام کے بارے میں جانتی ہوں جو ہمارے ملک میں خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے میں پیش پیش ہے، اس نے روایتی کڑھائی کے فن پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ہمارے فنون اور دستکاری کے تحفظ میں ایک بڑا کردار ادا کیا ہے اور یہ کتاب "ایمبرائیڈنگ ڈریمز” بھی اسی بارے میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ ہمیں اپنے فنون اور دستکاریوں کو محفوظ رکھنا چاہیے، اس سلسلے میں بہبود کی خواتین رضاکاروں کی کوششیں قابل تعریف ہیں۔ بیگم ثمینہ علوی نے کہا کہ ہمارے ملک میں کم پڑھی لکھی خواتین کے لیے کمائی کے ذریعہ کے طور پر "سلائی اور کڑھائی” ایک بہترین پیشہ ہے۔
مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ بہبود نے دستکاری اور کڑھائی کے پیشے میں ایک قابل ذکر تبدیلی لائی ہے، جس نے "سلائی کڑھائی” کے پیشے کو ایک بڑے پائیدار اور منافع بخش پیشے میں بدل دیا ہے، اس میں دستکاروں کو مکمل عزت و احترام حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ بااختیار خواتین پاکستان کی معیشت کی نمو میں اپنا کردار ادا کر سکتی ہیں، اب وقت آ گیا ہے کہ ان ہنر مند خواتین کی مصنوعات بیرون ملک فروخت کے لئے پیش کی جائیں۔
ہاتھ سے تیار کردہ اور کڑھائی والے کپڑے غیر ملکی مارکیٹس میں مقام بنانے کی بڑی صلاحیت رکھتے ہیں، پاکستانی دستکاریوں کے فروغ کے لیے بیرون ملک نمائشیں منعقد کی جانی چاہئیں تاکہ قومی آمدنی میں اضافہ ہو اور ملکی معیشت کو مضبوط بنانے میں خواتین کا حصہ بڑھایا جا سکے۔
اس موقع پر انہوں نے موجودہ حکومت کی جانب سے خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے اور کوویڈ 19 کے دوران محروم طبقات کو سماجی اور معاشی تحفظ فراہم کرنے کے لئے فراہم کردہ سہولیات کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ان سے مکمل طور پر استفادہ کرنے کے لئے خواتین کی رہنمائی کی ضرورت ہے۔ تقریب میں پاکستان میں ترکی کے سفیر نے اظہار خیال کرتے ہوئے بہبود فاؤنڈیشن کے پلیٹ فارم کو سراہا اور کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانے کے حوالے سے اس کی کوششیں قابل تعریف ہیں۔
قبل ازیں صدر بہبود ایسوسی ایشن آف پاکستان عابدہ ملک نے اپنے خطاب میں شرکاء کا خیر مقدم کیا اور تنظیم کے قیام، تاریخ اور اغراض ومقاصد کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے بہبود کے پلیٹ فارم سے خواتین کی فلاح وبہبود کے لیے کئے گئے اقدامات اور مستقبل کے منصوبوں پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے خاتون اول کی بریسٹ کینسر کے متعلق آگاہی پیدا کرنے کی کوششوں کو سراہا۔ اس موقع پر بہبود فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام خواتین کی دستکاریوں اور تیار کردہ ملبوسات کی نمائش کے ساتھ ساتھ فیشن شو کا انعقاد بھی کیا گیا۔